پاک بحریہ کے دوسرے میلگیم کلاس کارویٹ پی این ایس خیبر کی کمیشننگ تقریب ترکیہ کے استنبول نیول شپ یارڈ میں منعقد ہوئی۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان تھے، جبکہ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف بھی اس موقع پر موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے کہا:
"ہم دفاعی صنعت میں خودکفالت کے ہدف کی طرف مضبوطی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ آج ہم نہ صرف اپنی بحریہ کی ضروریات پوری کر رہے ہیں بلکہ دوست ممالک کو بھی جدید بحری پلیٹ فارمز فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔”
صدر ایردوان نے پاکستان کے ساتھ دفاعی تعاون کو خصوصی اہمیت دیتے ہوئے مزید کہا
"پاکستان کے لیے تیار کیا گیا میلگیم کارویٹ ہمارے مشترکہ اعتماد، تکنیکی اشتراک اور اسٹریٹجک شراکت داری کی عملی مثال ہے۔”
انہوں نے زور دیا کہ ترک بحری صنعت اب عالمی سطح پر ایک مؤثر کردار ادا کر رہی ہے اور کہا
"ترکیہ آج اپنے جہاز خود ڈیزائن اور تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں دوست اور اتحادی ممالک تک پہنچا رہا ہے، جو ہماری دفاعی صنعت کی بلوغت کا ثبوت ہے

اس موقع پر نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے اپنے خطاب میں ASFAT، استنبول نیول شپ یارڈ اور میلگیم منصوبے میں شامل تمام اداروں کی پیشہ ورانہ مہارت اور لگن کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ پاک–ترک بحری تعاون نہ صرف دفاعی شراکت داری کو مضبوط بنا رہا ہے بلکہ خطے میں بحری سلامتی کے لیے بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
تقریب کے اختتام پر صدر ایردوان نے پی این ایس خیبر کا دورہ کیا، گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا اور جہاز کے عملے سے ملاقات کی۔
اس موقع پر علاقائی بحری سلامتی اور مستقبل میں مشترکہ بحری اقدامات پر بھی تبادلۂ خیال ہوا۔
واضح رہے کہ میلگیم کلاس جہاز جدید کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹمز، سینسرز اور ہتھیاری نظام سے لیس ہیں۔
پی این ایس خیبر کی شمولیت سے پاکستان نیوی کی آپریشنل اور دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
یہ حوالگی پاک–ترک دفاعی تعاون میں ایک اور اہم سنگِ میل سمجھی جا رہی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان دیرپا اسٹریٹجک تعلقات کی عکاس ہے



