پاکستان کو دفاعی میدان میں ایک بڑی کامیابی حاصل ہونے جا رہی ہے، کیونکہ چین سے پہلی ہنگور کلاس آبدوز 2026 میں پاک بحریہ کے حوالے کی جائے گی۔ یہ جدید ترین آبدوز بحرِ ہند کے اندر سمندری توازن کو بدلنے اور پاکستان کے بحری دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔
ذرائع کے مطابق ہنگور کلاس آبدوز چین کے جدید ترین Type-039A/041 Yuan Class ماڈل پر مبنی ہے، جو جدید ایئر انڈیپنڈنٹ پروپلشن (AIP) نظام سے لیس ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی بدولت آبدوز کئی ہفتوں تک زیرِ آب رہنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو بھارت کے لیے ایک اسٹریٹجک چیلنج تصور کی جا رہی ہے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق ہنگور کلاس آبدوز کی شمولیت سے پاکستان کو بحرِ ہند میں خاموش برتری حاصل ہو گی۔ یہ آبدوز جدید ٹارپیڈوز، اینٹی شپ میزائلز اور الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز سے لیس ہے، جو دشمن کے کسی بھی سمندری حملے کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ آبدوزیں چین کے شہر ووہان اور کراچی شپ یارڈ میں مشترکہ طور پر تیار کی جا رہی ہیں۔ معاہدے کے مطابق، پاکستان کو مجموعی طور پر آٹھ ہنگور کلاس آبدوزیں ملیں گی، جن میں سے چار پاکستان میں تیار ہوں گی — جو دفاعی خود انحصاری کی سمت ایک اہم قدم ہے۔
