اسلام آباد:
وفاقی کابینہ نے ملک کی نئی صنعتی پالیسی کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت مقامی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو خصوصی مراعات فراہم کی جائیں گی۔ پالیسی کا مقصد ملکی معیشت کو صنعتی بنیادوں پر مضبوط بنانا، برآمدات میں اضافہ کرنا اور نوجوانوں کے لیے مزید روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔
حکومتی ترجمان کے مطابق نئے صنعتی فریم ورک کے تحت خصوصی اکنامک زونز میں سرمایہ کاری کو سہل بنایا جائے گا اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباروں کے لیے soft loans، ٹیکنالوجی سپورٹ اور ٹریننگ سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ٹیکس اصلاحات، توانائی ریلیف پیکج اور برآمدی صنعتوں کے لیے خصوصی سبسڈی بھی پالیسی کا حصہ ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے آئندہ تین سالوں میں صنعتی شعبے میں نمایاں اضافہ ہوگا، جبکہ لاکھوں نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔ ماہرین معیشت اس اقدام کو ملکی ترقی کی جانب اہم قدم قرار دے رہے ہیں، تاہم ان کا کہنا ہے کہ پالیسی کے مؤثر نتائج کے لیے شفاف عمل درآمد اور کاروباری طبقے کے اعتماد کی بحالی ضروری ہے۔
اوورسیز پاکستانی سرمایہ کاروں نے بھی حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ بہتر انفراسٹرکچر، شفاف پالیسی اور کم بیوروکریسی رکاوٹوں کی صورت میں بیرونی سرمایہ کاری میں واضح اضافہ ممکن ہے۔
