
انقرہ — ترک قومی اسمبلی کے اسپیکر نعمان کورتولموش نے قومی یکجہتی، علاقائی استحکام اور دہشت گردی کے خاتمے کے حوالہ سے اپنے حالیہ بیانات میں کہا ہے کہ اب وہ وقت آ گیا ہے جب ظالم قوتیں ترک قوم اور ایک طاقتور مسلمان ترکیہ کی طاقت کو سنجیدگی سے قبول کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے سخت فیصلے اور پارلیمانی اقدامات لازمی ہیں۔
کورتولموش نے اپنے بیانات میں یہ بھی کہا کہ ترکیہ دہشت گردی کے خلاف پائیدار فریم ورک اور قانون سازی کے ذریعے ایک "بے دہشت ترکیہ” کے ماڈل کو آگے بڑھائے گا، جس کا مقصد اندرونی اور علاقائی سطح پر ہنگامی خطرات کا خاتمہ ہے۔ انگریزی ذرائع میں یہ پیغام قومی یک جہتی اور خطے میں وسیع تر امن کی کوششوں کے تناظر میں پیش کیا گیا ہے۔
ان کے بیانات کا پس منظر: حالیہ دنوں میں علاقے میں جاری تنازعات، اور مختلف حملوں پر ردِ عمل کے طور پر پارلیمان میں قومی سلامتی اور بھائی چارے کی کمیٹیوں کی سرگرمیاں تیز ہوئی ہیں — جن میں حکومت اور اتحادی جماعتیں داخلی استحکام اور دہشت گردی کے خاتمے پر زور دے رہی ہیں۔ کورتولموش نے کہا کہ ترکیہ کا مقصد محض جارحیت یا نقصان نہیں بلکہ ایک مضبوط، متحد اور خودمختار مستقبل کی تعمیر ہے۔
ماہرین کے مطابق ایسے بیانات خطے کی جغرافیائی سیاست اور طاقت کے توازن کو متاثر کر سکتے ہیں، اور ان پر بین الاقوامی سطح پر مختلف ردِعمل متوقع ہیں — ترکیہ کی پالیسیوں اور پارلیمانی اقدامات پر نظر رکھنا ضروری ہوگا۔