استنبول — صدر رجب طیب ایردوان نے واضح کیا ہے کہ موجودہ عالمی اور علاقائی چیلنجز کے دور میں مسلم اُمّہ کو باہمی اتحاد و یکجہتی کے ذریعے مضبوط موقف اختیار کرنا ہوگا۔ اُن کا کہنا تھا کہ فرقے، لسانیت یا جغرافیہ کو بنیاد بنا کر تقسیم میں پڑنے سے رکاوٹ نہیں بن سکتی — چاہے کوئی ترک ہو، کرد ہو، عرب ہو، افریقہ کا فرد ہو یا ایشیا سے تعلق رکھتا ہو، سب کو مل کر ایک مشترکہ لائحۂ عمل اپنانا ہوگا۔ صدر ایردوان نے زور دے کر کہا کہ یہی اتحاد دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے اور امت کے مفادات، سلامتی و وقار کے دفاع کا واحد ذریعہ ہے۔
صدر ایردوان نے بین الاقوامی برادری خصوصاً اسلامی دنیا کے رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ اختلافات کو پس پشت رکھ کر مشترکہ اقتصادی، سیاسی اور دفاعی حکمت عملی وضع کریں تاکہ بیرونی دباؤ اور جارحانہ سازشوں کا پائیدار مقابلہ ممکن ہو سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مشترکہ سفارتی محاذ، اقتصادی ہم آہنگی اور دفاعی تعاون امت کو عالمی سطح پر موثر آواز دلانے میں مرکزی کردار ادا کرے گا۔
خطاب میں صدر ایردوان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ترکیہ ہر ممکن سطح پر مسلم بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا اور امت کی یکجہتی کے فروغ کے لیے عملی اقدامات اور مذاکراتی کوششوں میں پیش بندی کرے گا۔ ان کے الفاظ نے اجلاس میں شریک دیگر رہنماؤں اور نمائندگان کے درمیان یکجہتی کے نئے جذبے کو جنم دیا۔