اسلام آباد — سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ پاکستان نے دوحہ سمٹ میں شاندار اور جراتمندانہ لیڈرشپ کا مظاہرہ کیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ وزیرِ خزانہ اسحق ڈار نے جو مؤقف اپنایا، وہ واحد دبنگ خطاب تھا جس نے کئی عرب ممالک کے نمائندوں کو سوچنے پر مجبور کر دیا اور کچھ حلقوں میں گھبراہٹ بھی پیدا کی۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان نہ صرف اپنا بھرپور اور واضح موقف اختیار کیے ہوئے ہے بلکہ عملی اقدامات کے لیے بھی تیار ہے۔ تاہم، اُنہوں نے زور دیا کہ پاکستان 57 مسلم ممالک میں سے صرف ایک ہے، اس لیے باقی مسلم دنیا کو بھی آگے بڑھ کر اپنا مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان اکیلا سب کچھ نہیں کر سکتا، اب وقت آ گیا ہے کہ مسلم اُمہ اجتماعی طور پر مشترکہ لائحہ عمل طے کرے اور دنیا کو دکھائے کہ امتِ مسلمہ متحد ہو کر اپنی آواز بلند کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
سیاسی و سفارتی مبصرین کے مطابق، پاکستان کے دبنگ موقف نے سمٹ کے ایجنڈے کو نئی سمت دی ہے اور اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ عرب و مسلم ممالک اس قیادت کے پیغام کو کس طرح آگے بڑھاتے ہیں۔
