turky-urdu-logo

میلاد النبی ﷺ 2025پاکستان اور ترکیہ کا تقابلی جائزہ ،سنت کی روشنی میں اصل محبت

تحریر: شبانہ ایاز

میلاد النبی ﷺ، یعنی رسول اکرم ﷺ کی ولادت باسعادت کا دن، امت مسلمہ کے لیے عقیدت، محبت اور روحانی سرور کا عظیم موقع ہے۔ یہ دن نبی کریم ﷺ کی تعلیمات پر عمل اور سنت نبوی کو زندہ کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔ پاکستان اور ترکیہ، دونوں مسلم ممالک ہونے کے باوجود، میلاد النبی 2025 منانے کے انداز میں واضح فرق رکھتے ہیں۔ میرا یہ آرٹیکل پاکستان اور ترکیہ میں میلاد النبی کے طریقوں کا تقابلی جائزہ پیش کرتا ہے اور اس بات پر زور دیتا ہے کہ اسلام میں عیدیں صرف دو ہی ہیں، عید الفطر اور عید الاضحیٰ، نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات پر عمل ہی اصل محبت کا مظہر ہے، نہ کہ باجے گانے یا غیر شرعی رسوم۔ آخر میں، یہ بھی جائزہ لیا جائے گا کہ پاکستان میں عقائد کی کمزوری کے باعث غیر شرعی رسوم کو دین کا حصہ بنا لیا جاتا ہے، جبکہ ترکیہ میں 100 سالہ سیکولر نظام کے باوجود دین کی اصل روح اور سنجیدگی کیسے برقرار ہے۔ *پاکستان میں میلاد النبی ﷺ* 2025پاکستان میں ہر سال 12 ربیع الاول کو قومی و مذہبی تہوار کے طور پر بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔

ملک بھر میں میلاد کے جلوس نکالے جاتے ہیں، جن میں نعت شریف، سبز جھنڈے اور بینرز نمایاں ہوتے ہیں۔ تاہم، نبی ﷺ یا صحابہ کرامؓ کے دور میں جلوس کی کوئی مثال نہیں ملتی، جو اس تہوار کو بدعت کی طرف لے جاتی ہے۔نعت خوانی اکثر موسیقی کے ساتھ ہوتی ہے، اور بعض مقامات پر قوالی نائٹس اور رقص و سماع بھی شامل ہوتے ہیں۔ جبکہ قرآن کریم میں ارشاد ہے:”وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْتَرِي لَهْوَ الْحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَن سَبِيلِ اللَّهِ” (لقمان: 6)یعنی بعض لوگ لغو باتوں کو اختیار کرتے ہیں جو اللہ کے راستے سے بھٹکانے کا سبب بنتی ہیں۔ یہ موسیقی اور رقص سنت کے مطابق ہر گز نہیں ہیں۔ گلیوں، مساجد اور گھروں کو قمقموں سے سجایا جاتا ہے۔ یہ محبت رسول ﷺ کی علامت ہے، لیکن عہدِ نبوی ﷺ یا خلفائے راشدین کے دور میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔بعض حلقوں میں میلاد النبی کو تیسری عید کے طور پر منایا جاتا ہے، جو شرعاً درست نہیں۔ اسلام میں عیدیں صرف دو ہی ہیں۔عید الفطر اور عید الاضحیٰ۔

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:”ہر قوم کے لیے ایک عید ہے اور یہ ہماری عید ہے” (صحیح بخاری: 952)اس سے واضح ہے کہ عیدین صرف دو ہیں، اور میلاد کو عید قرار دینا بدعت ہے۔سیرت کانفرنسز: ایک مثبت پہلو یہ ہے کہ سیرت النبی ﷺ پر کانفرنسز منعقد کی جاتی ہیں، جو لوگوں کو آپ ﷺ کی تعلیمات کی طرف راغب کرتی ہیں۔ پاکستان میں میلاد النبی 2025 کے موقع پر محبت رسول ﷺ کا جوش واضح ہے، لیکن جلوس، موسیقی اور تیسری عید کا تصور سنت سے ہم آہنگ نہیں۔

(Mevlid Kandili)ترکیہ میں میلاد النبی ﷺ 2025

ترکیہ میں میلاد النبی ﷺ کو Mevlid Kandili کہا جاتا ہے اور اسے عبادت، دعا اور روحانی سکون کے ساتھ منایا جاتا ہے۔عبادت اور درود شریف: لوگ مساجد میں جمع ہو کر قرآن کی تلاوت، درود شریف اور نوافل ادا کرتے ہیں۔ قرآن پاک میں ارشاد ہے:”إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا” (الاحزاب: 56)یہ عمل سنت کے عین مطابق ہے۔Mevlid-i Şerif: ترک شاعر سلیمان چلبی کی مشہور نعتیہ نظم بغیر موسیقی کے، وقار اور خشوع کے ساتھ پڑھی جاتی ہے، جو نبی ﷺ کی سیرت پر روشنی ڈالتی ہے۔خیرات اور نیکیاں: Kandil simidi اور کھانے غریبوں میں تقسیم کیے جاتے ہیں۔

2023 میں ترک تنظیم نے 137,649 یتیموں کو امداد فراہم کی، جن میں تعلیمی، صحت اور تفریحی سہولیات شامل تھیں۔روزہ رکھنا: علما یاد دلاتے ہیں کہ نبی ﷺ پیر کے دن روزہ رکھتے تھے کیونکہ اس دن آپ ﷺ کی ولادت ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”ذَاكَ يَومٌ وُلِدتُ فِيهِ” (صحیح مسلم: 1162)یہ سنت میلاد کے دن کی اصل روح کو اجاگر کرتی ہے۔عوامی ادب و احترام: ترک مرد و خواتین، چاہے داڑھی، حجاب میں ہوں یا نہ ہوں، نبی کریم ﷺ کا نام لیتے وقت سینے پر ہاتھ رکھ کر عقیدت و محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ عملی احترام سنت کے قریب ہے۔ ترکیہ میں میلاد النبی 2025 عبادت، خیرات اور ادب کے ساتھ منایا جاتا ہے، جو سنت نبوی ﷺ کے زیادہ قریب ہے۔ *تقابلی جائزہ اور سنت کی روشنی پاکستان: محبت رسول ﷺ کا جوش و جذبہ نمایاں ہے، لیکن میلاد جلوس،(جلوسوں میں گنبد خضریٰ،خانہ کعبہ کے ماڈل،شیطان کا کیریکٹر جاہلیت کی غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتے ہیں) موسیقی، آتش بازی اور تیسری عید کا تصور سنت سے ہٹ کر ہے۔ یہ مظاہر اکثر لہو و لعب کا باعث بنتے ہیں، جو قرآن و سنت کے منافی ہیں۔

ترکیہ: میلاد النبی کو عبادت، دعا، خیرات اور نبی ﷺ کے نام کے ساتھ عملی ادب کے ذریعے منایا جاتا ہے۔ کوئی جلسے جلوسوں کا اہتمام نہیں کیا جاتا ،یہ انداز سادگی، وقار اور سنت کے قریب ہے۔سنت نبوی ﷺ: نبی کریم ﷺ نے اپنی ولادت کے دن کا شکر روزہ رکھ کر ادا کیا۔ آپ ﷺ کی تعلیمات پر عمل، درود شریف پڑھنا، خیرات کرنا اور سیرت کو اپنانا ہی اصل محبت کا مظہر ہے۔ باجے گانے یا شور شرابہ آپ ﷺ کی تعلیمات سے مطابقت نہیں رکھتے۔اسلام میں عیدیں: اسلام میں عیدیں صرف دو ہیں، عید الفطر اور عید الاضحیٰ۔ نبی کریم ﷺ نے کبھی میلاد کو عید کے طور پر نہیں منایا، بلکہ اس دن روزہ رکھا، جو شکر گزاری کی علامت ہے۔پاکستان اور ترکیہ دونوں ممالک میں میلاد النبی ﷺ 2025 عقیدت و محبت سے منایا جائے گا لیکن ترکیہ کا انداز سنت نبوی ﷺ کے زیادہ قریب ہے کیونکہ یہ عبادت، دعا، خیرات اور عملی ادب پر مبنی ہے۔

پاکستان میں محبت رسول کا جوش قابل ستائش ہے، لیکن عقائد کی کمزوری کے باعث غیر شرعی رسوم جیسے موسیقی، جلوس اور تیسری عید کا تصور دین کے نام پر قبول کر لیا جاتا ہے، جو سنت سے مطابقت نہیں رکھتا۔ دوسری طرف، ترکیہ میں گزشتہ سو سال سے سیکولر نظام اور دین سے دوری کی کوششوں کے باوجود، میلاد النبی کو منانے میں دین کی اصل روح اور سنجیدگی نمایاں ہے۔ ترک عوام کا نبی ﷺ کے نام کے ساتھ ادب، خیرات کے ذریعے عملی محبت اور عبادت پر مبنی انداز اس بات کا ثبوت ہے کہ سنت نبوی کو اپنانا ہی اصل عقیدت ہے۔ پاکستان میں اگر غیر شرعی مظاہر کو ترک کر کے سنت پر مبنی طریقوں کو اپنایا جائے تو میلاد النبی نہ صرف عشق رسول ﷺ کا مظہر بنے گا بلکہ معاشرتی اصلاح اور روحانی تربیت کا ذریعہ بھی ثابت ہوگا۔

Read Previous

ڈی جی پی آر نیوی کموڈور احمد حسین (ستارۂ امتیاز ملٹری) ریئر ایڈمرل کے عہدے پر ترقی پا گئے

Read Next

انقرہ میں یوم دفاع و شہداء منایا گیا- انقرہ، 6 ستمبر 2025

Leave a Reply