اسلام آباد —یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ ترکش کلچرل سنٹر اور نیشنل پریس کلب کے اشتراک سے اسلام آباد میں "Wonders of Turkiye” کے عنوان سے ایک روزہ تصویری نمائش کا انعقاد کیا گیا، جس نے ترک ثقافت، فن تعمیر، اور قدرتی مناظر کی دلکش جھلک پیش کر کے شرکاء کو مسحور کر دیا۔نیشنل پریس کلب میں منعقدہ اس نمائش کے مہمان خصوصی گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی تھے، جب کہ پاکستان میں ترکیہ کے سفیر عزت مآب ڈاکٹر عرفان نذیروغلو نے بطور گیسٹ آف آنر شرکت کی اور رسمی طور پر نمائش کا افتتاح کیا۔ تقریب میں یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر خلیل طوقار، ترک ترقیاتی ادارے ٹیکا (TİKA) کی کنٹری ہیڈ صالحہ تونا، نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی، سیکرٹری نیئر علی، فنانس سیکرٹری وقار عباسی، سینئر نائب صدر احتشام الحق، ترک سفارتخانے کے حکام، صحافیوں اور شعبہ ثقافت سے وابستہ افراد کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اس تصویری نمائش کو ترکیہ کی شاندار تہذیب، تاریخ اور جمالیات کا آئینہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کی دوستی صرف سفارتی نہیں بلکہ دلوں کا رشتہ ہے، جو ہر کٹھن وقت میں مزید مضبوط ہوا ہے۔ انہوں نے ترکیہ کے سفیر اور ٹیکا کی قیادت کو گورنر ہاؤس پشاور کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔ترک سفیر ڈاکٹر عرفان نذیروغلو نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات وقت کی آزمائشوں میں کھرا اترنے والا رشتہ ہیں، اور دونوں ممالک ثقافت، تعلیم، سیاحت اور صحت سمیت کئی شعبوں میں گہرے روابط کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترک عوام پاکستان کو دل سے چاہتے ہیں، اور یہ دوستی ہر سطح پر پروان چڑھ رہی ہے۔یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ کے سربراہ خلیل طوقار نے بتایا کہ ان کا ادارہ 2013 سے پاکستان میں ترک زبان، ادب اور ثقافت کے فروغ میں مصروف ہے، اور آج 80 سے زائد ممالک میں 90 مراکز کے ساتھ ترکیہ کی علمی و ثقافتی نمائندگی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کا رشتہ تاریخ، اخوت اور وفاداری پر مبنی ہے۔نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی اور سیکرٹری نیئر علی نے تقریب میں شریک تمام مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پریس کلب نہ صرف صحافیوں بلکہ ترکیہ کے دوستوں کے لیے بھی کھلا ہے۔ نیئر علی نے ٹیکا کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارے نے پاکستان کے کئی ترقیاتی منصوبوں میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔تقریب کا اختتام تصویری نمائش کے مشاہدے اور گروپ فوٹو سیشن پر ہوا، جہاں شرکاء نے ترک ثقافت، فن تعمیر اور سیاحت کے دلکش مناظر پر مبنی تصاویر کو بے حد سراہا، اور اس بات پر زور دیا کہ اس قسم کی تقریبات سے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی سفارتکاری کو فروغ ملتا ہے۔




