turky-urdu-logo

ماسکو ریڈ اسکوائر پریڈ: روس کا عسکری طاقت کا مظاہرہ، چینی صدر شی جن پنگ سمیت عالمی رہنماؤں کی شرکت

روس نے نازی جرمنی پر فتح کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر ماسکو کے ریڈ اسکوائر میں ایک عظیم الشان فوجی پریڈ کا انعقاد کیا، جس میں چین کے صدر شی جن پنگ نے صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ شرکت کی۔ یہ پریڈ روس-یوکرین جنگ کے بعد کی سب سے بڑی تقریب تھی، جس میں 11,500 سے زائد فوجی اہلکاروں اور جدید ہتھیاروں، بشمول ڈرونز اور جوہری میزائلوں، کی نمائش کی گئی۔

صدر پوتن نے اپنی تقریر میں دوسری جنگِ عظیم کے تجربات کو موجودہ یوکرین جنگ سے جوڑتے ہوئے کہا کہ روس "نازی ازم، روس فوبیا اور یہود دشمنی” کے خلاف ایک ناقابلِ تسخیر رکاوٹ ہے۔ انہوں نے یوکرین میں جاری "خصوصی فوجی آپریشن” کو قومی حمایت حاصل ہونے کا دعوی کیا۔

پریڈ میں پہلی بار مختلف جنگی ڈرونز کی نمائش کی گئی، جو یوکرین میں ان کے وسیع استعمال کی عکاسی کرتی ہے۔ اس موقع پر روس نے یکطرفہ طور پر تین روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا، جسے یوکرین نے "تھیٹر کا مظاہرہ” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

صدر شی جن پنگ کی موجودگی نے روس-چین تعلقات کی گہرائی کو اجاگر کیا۔ چینی فوجی دستے بھی پریڈ میں شامل ہوئے، اور صدر شی نے سینٹ جارج ربن پہن کر روسی فوجی شجاعت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ روسی سرکاری میڈیا نے دونوں ممالک کے تعلقات کو "تاریخی بلندی” پر قرار دیا، جو مغرب کے خلاف اتحاد کی علامت ہے۔

پریڈ میں شمالی کوریا، ویتنام اور منگولیا کے فوجی دستے بھی شریک ہوئے، جبکہ شمالی کوریا کے فوجیوں نے مارچ میں حصہ نہیں لیا۔ یوکرین نے روس پر جنگ بندی کے دوران سینکڑوں حملوں کا الزام عائد کیا، جبکہ روس نے ان الزامات کی تردید کی۔

یہ تقریب روس کی جانب سے اپنی عسکری طاقت اور عالمی سطح پر حمایت کا مظاہرہ تھی، جو مغرب کے ساتھ جاری کشیدگی کے تناظر میں اہمیت رکھتی ہے۔

Read Previous

سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ دورہ بھارت کے بعد پاکستان پہنچ گئے

Read Next

بھارت سے کشیدگی کے دوران 65 فیصد پاکستانی حکومت کی سفارتکاری سے مطمئن، گیلپ سروے پاکستان

Leave a Reply