خود مختار جمہوریہ صومالی لینڈ نے ترکیہ کی زیرقیادت صومالیہ سے مذاکرات سے دستبرداری اختیار کر لی۔ اس فیصلے کی فوری وجہ صومالیہ کے وزیراعظم حمزہ عبدی بری کا متنازعہ شہر لاس انود کا دورہ بتائی گئی ہے۔
صومالی لینڈ کی کابینہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس دورے کو "اشتعال انگیز اور غیرقانونی اقدام” قرار دیا اور کہا کہ یہ خطے کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔
یاد رہے کہ صومالی لینڈ نے 1991 میں صومالیہ سے آزادی کا اعلان کیا تھا، لیکن اسے بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا۔ ترکیہ طویل عرصے سے دونوں فریقوں کے درمیان مذاکرات کا میزبان رہا ہے۔
ترکیہ صومالیہ اور ایتھوپیا کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعے میں بھی ثالثی کر رہا ہے۔ یہ تناؤ یکم جنوری 2025 کو اس وقت بڑھ گیا جب ایتھوپیا نے صومالی لینڈ کے ساتھ بربرہ بندرگاہ تک رسائی کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے، جسے صومالیہ نے اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔
