turky-urdu-logo

دوسری ترکیہ ٹیکسٹائل بینالے کا انعقاد: فن، ورثہ اور پائیداری کا خوبصورت شاہکار

دوسری ترکیہ ٹیکسٹائل بینالے کا سرکاری سطح پر باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے۔ اس بینالے نے تاریخی مقامات غازی پاشا اور الانیا کو ٹیکسٹائل آرٹ اور ماحولیاتی آگاہی کا مرکز بنا دیا ہے۔

22 فروری سے 13 اپریل تک جاری رہنے والی اس بینالے کا مرکزی موضوع "ویو فیبرک” ہے، جس کا مقصد ٹیکسٹائل، پانی اور پائیداری کے گہرے تعلق کو دریافت کرنا ہے۔

غازی پاشا ڈسٹرکٹ اور الانیا علاء الدین کیقباد یونیورسٹی کے اشتراک سے منعقد ہونے والی اس بینالے میں قدیم شہر لاموس، یالان غار، ریڈ ٹاور، الانیا شپ یارڈ، اور سیدرا جیسے دلکش مقامات پر انسٹالیشنز پیش کی جا رہی ہیں۔ یہ تاریخی مقامات ایک ایسا منفرد ماحول فراہم کرتے ہیں جہاں قدیم ورثہ اور جدید تخلیقی صلاحیتیں ایک دوسرے سے ملتی ہیں۔

بینالے کے کیوریٹر نہات اوزدل نے ٹیکسٹائل پروڈکشن سے وابستہ ماحولیاتی مسائل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی ٹیکسٹائل انڈسٹری ہر سال 93 ارب کیوبک میٹر پانی استعمال کرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایک جینز کی جوڑی بنانے کے لیے 10,000 کیوبک میٹر پانی درکار ہوتا ہے، جبکہ ایک ٹی شرٹ بنانے کے لیے 2,500 کیوبک میٹر پانی استعمال ہوتا ہے۔ اس بینالے کا مقصد پائیداری پر مبنی فیشن اور ماحول دوست پروڈکشن کے بارے میں آگاہی بڑھانا ہے۔

اس سال کے بینالے میں کئی بین الاقوامی معروف ڈیزائینر کی تخلیقات شامل ہیں، جن میں امریکی ڈیزائینر تھامس جیکسن بھی شامل ہیں، جو مصنوعی مواد کو استعمال کرتے ہوئے فطرت کی نقل کرتے ہیں، اور سویڈش ڈیزائینر ڈیانا اورونگ، جو ٹیکسٹائل آرٹ میں حرکت اور تبدیلی کے موضوعات کو دریافت کرتی ہیں۔

یہ بینالے نہ صرف فن کے شائقین کے لیے ایک دلچسپ تجربہ ہے، بلکہ یہ ماحولیاتی تحفظ اور پائیداری کے اہم پیغام کو بھی عام کرنے کا ایک بہترین موقع ہے۔

Read Previous

سفیر ڈاکٹر یوسف جنید کی ترکیہ کی انسانی حقوق کمیشن کی چیئرپرسن سے ملاقات

Read Next

مولانا جلال الدین رومی کا تصور یزداں( تصورِ خدا)

Leave a Reply