turky-urdu-logo

حماس نے مزید 8 یرغمالی رہا کر دیے، اسرائیل 110 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرنے کا پابند

غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت فلسطینی مزاحمتی تنظیم، حماس نے  8  یرغمالیوں کو رہا کر دیا، جب کہ اسرائیل 110 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کا پابند ہے۔یرغمالیوں کی رہائی میں تاخیر اس وقت پیش آئی جب خان یونس میں انہیں ریڈ کراس کے حوالے کیے جانے کے دوران فلسطینی عوام کے ایک ہجوم نے احتجاج کیا۔

پہلی یرغمالی، اسرائیلی خاتون فوجی ایگم برگر، کو شمالی غزہ میں ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا، جب کہ دوسری یرغمالی 29 سالہ اربل یہود اور 80 سالہ گادی موسیٰ ،خان یونس میں رہا کیے گئے۔ حماس نے ایگم  کو شمالی غزہ کے تباہ حال جبالیہ مہاجر کیمپ میں عوام کے سامنے پیش کرنے کے بعد حوالے کیا۔

اس موقع پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی ثالثوں سے اپیل کی کہ آئندہ ایسی صورتحال پیدا نہ ہو۔

رہا کیے جانے والے 110 فلسطینی قیدیوں میں 30 ایسے ہیں جو اسرائیلیوں پر مہلک حملوں کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔معاہدے کے تحت حماس پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی، جن میں خواتین، بچے، عمر رسیدہ افراد اور زخمی شامل ہیں، جب کہ اس کے بدلے میں اسرائیل تقریبا2 ہزارفلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

فلسطینی عوام نے قیدیوں کی رہائی کا جشن منایا، کیوں کہ وہ ان قیدیوں کو آزادی کی جدوجہد میں قربانی دینے والے ہیرو سمجھتے ہیں۔

اسرائیلی افواج نے بیشتر علاقوں سے پسپائی اختیار کر لی ہے، جس کے بعد لاکھوں فلسطینی اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں، تاہم کئی علاقوں میں صرف ملبہ باقی بچا ہے۔

معاہدے کے مطابق، حماس اور اسرائیل دوسرے مرحلے میں باقی یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت کریں گے، اور اگر معاہدہ نہ ہوا تو مارچ کے اوائل میں جنگ دوبارہ شروع ہو سکتی ہے۔

حماس کا مؤقف ہے کہ، جب تک اسرائیل مکمل جنگ بندی اور غزہ سے انخلا کی یقین دہانی نہیں کراتا، باقی یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جائے گا۔ دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ، وہ حماس کے مکمل خاتمے کے عزم پر قائم ہے۔

Read Previous

صدر ایردوان کی حماس شوریٰ کونسل کے وفد سے ملاقات، غزہ کی  تعمیر نو پر تبادلہ خیال

Read Next

تواصل: فلسطین پر بین الاقوامی میڈیا کانفرنس

Leave a Reply