
امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کو ایک حکم نامہ جاری کیا جس کے تحت یونانی قبرصی انتظامیہ کو امریکہ سے فوجی سامان خریدنے کی اجازت دی گئی۔
ترکیہ کی وزارت خارجہ نے یونانی قبرص کو اسلحہ کی فروخت اور فوجی تربیت کے لیے اہل بنانے کے امریکی فیصلے کو ‘سنگین غلطی’ قرار دیتے ہوئے اس پر تنقید کی ہے۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ ، ترکیہ اس معاملے پر شمالی قبرص ترکیہ جمہوریہ (TRNC) کے خیالات کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔
بیان میں کہا گیاکہ، ہم اس فیصلے کو، جو جزیرے پر اسلحے کی سرگرمیوں کو بڑھائے گا، سنگین غلطی سمجھتے ہیں۔
وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ، چونکہ ہمارا خطہ انتہائی اہم دور سے گزر رہا ہے، تمام متعلقہ فریقوں کو اشتعال انگیز اقدامات سے بچنا چاہیے اور ہوش مندی کے ساتھ قدم اٹھانا چاہیے۔
ترکیہ نے نئے امریکی انتظامیہ سے توقع ظاہر کی ہے کہ، وہ اس غلط قدم کو واپس لے گی، جو کہ موجودہ صدر کے اقتدار میں آنے سے قبل اٹھایا گیا تھا۔
وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ،ایک مادر وطن اور گارنٹر ریاست کے طور پر، ترکیہTRNC کی دفاعی قوتوں کو بڑھانے کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
واضح رہے، پچھلے ستمبر میں بھی ترکیہ نے یونانی قبرص کے انتظامیہ کے لیے ایک سال مزید اسلحہ کی پابندی اٹھانے کے امریکی فیصلے کی مذمت کی تھی۔