
اسلام آباد میں ریڈیو پاکستان کے ہیڈکوارٹر میں پاکستان-ترکیہ دوستی میوزیم کا شاندار افتتاح کیا گیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات، قومی ورثہ و ثقافت، عطا اللہ تارڑ نے ریڈیو پاکستان کی شاندار تاریخ کو محفوظ رکھنے اور نمایاں انداز میں پیش کرنے میں ترکیہ کے اہم کردار کی تعریف کی، اور میوزیم کے قیام کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ، یہ میوزیم پاکستان کے تاریخی ورثے کے ایک اہم حصے کو محفوظ رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، جس میں ریڈیو پاکستان نے ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ، وہ قومیں جو اپنے ماضی کی کامیابیوں کو عزت نہیں دیتیں، کبھی ترقی نہیں کر سکتیں۔
پاکستان میں ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نزیر اوغلو نے دونوں ممالک کے گہرے اور برادرانہ تعلقات کی تعریف کی۔ انہوں نے ریڈیو پاکستان کے تاریخی آرکائیوز کے تحفظ میں ترکیہ کی شراکت پر فخر کا اظہار کیا اور کہا کہ ، ترکی کی تعاون و ترقیاتی ایجنسی (TIKA) نے گزشتہ 14 سالوں میں پاکستان میں 700 سے زائد منصوبے کامیابی سے مکمل کیے ہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ، پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دوستی کا رشتہ پاکستان کے قیام سے بہت پہلے کا ہے۔ انہوں نے خلافت تحریک کے دوران برصغیر کے مسلمانوں کی جانب سے ترک بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ، اس وقت مسلمانوں نے ترکیہ کی حمایت کے لیے زیورات اور قیمتی اشیاء عطیہ کیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ، پاکستان اور ترکیہ کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ پاکستانی عوام ترکیہ کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
انہوں نے میوزیم کے قیام کے بنیادی مقصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ، اس کا مقصد آئندہ نسلوں کو پاکستان-ترکیہ تعلقات کی اہمیت سے آگاہ کرنا اور دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات کو آئندہ نسلوں تک منتقل کرنا ہے۔
علاوہ ازیں، تقریب میں سیکریٹری اطلاعات و نشریات امبرین جان، ریڈیو پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل سعید احمد شیخ، اور وزارت اطلاعات و نشریات و ریڈیو پاکستان کے سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔