یورپی یونین بارڈر ایجنسی، فرنٹکس نے منگل کو اپنی رپورٹ میں بتایاکہ، 2024 میں یورپی یونین میں غیر قانونی داخلوں کی تعداد 2021 کے بعد سے سب سے کم رہی ۔ فرنٹکس کے مطابق، ابتدائی اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ، غیر قانونی داخلوں میں نمایاں طور پر 38 فیصد کمی ہوئی ہے۔ بالخصوص، 2021 میں COVID-19 وبا کے دوران ہجرت کے رجحانات میں پیدا ہونے والے خلل کے بعد، یہ اعداد و شمار پچھلے سالوں کے مقابلے میں ایک بڑی کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔ ایجنسی نے اس کمی کی وجہ مرکزی بحیرۂ روم اور مغربی بلقان کے راستوں سے ہونے والے داخلوں میں کمی کو قرار دیا ہے۔
فرنٹکس کے مطابق، مستقل دباؤ کے باوجود، اسمگلنگ نیٹ ورکس کے خلاف یورپی یونین اور شراکت داروں کے تعاون سے سرحدی خلاف ورزیوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔
مجموعی طور پر، 2024 میں یورپی یونین میں 2 لاکھ 39 ہزار غیر قانونی داخلے ریکارڈ کیے گئے۔ سب سے زیادہ کمی مغربی بلقان کے راستے میں دیکھی گئی، جہاں غیر قانونی داخلوں میں 78 فیصد کی کمی ہوئی۔ فرنٹکس نے اس کمی کا سہرا خطے کے ممالک کی سخت کوششوں کو دیا ہے۔
دوسری جانب، مرکزی بحیرۂ روم کے راستے سے غیر قانونی داخلے 59 فیصد کم ہو گئے ہیں، جس کی بڑی وجہ تیونس اور لیبیا سے روانگی میں کمی ہے۔ تاہم، یہ راستہ اب بھی تقریبا 67 ہزار غیر قانونی داخلوں کے ساتھ دوسرا سب سے زیادہ فعال راستہ رہا، جبکہ مشرقی بحیرۂ روم کا راستہ سرفہرست رہا۔
کچھ راستوں پر کمی کے برعکس دیگر راستوں پر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ کینری جزائر کے راستے سے غیر قانونی داخلوں میں 18 فیصد اضافہ ہوا، جہاں تقریبا 47 ہزار داخلے ریکارڈ کیے گئے۔ یہ تعداد 2009 میں فرنٹکس کے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے آغاز کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
یہ اضافہ بنیادی طور پر موریطانیہ سے ہونے والی روانگی کی وجہ سے ہوا، حالانکہ دیگر مقامات سے روانگی میں کمی دیکھی گئی۔ اسپین یورپی یونین میں ہجرت کے ایک اہم مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے، کیونکہ بحیرۂ روم کے سخت کنٹرول کے باعث زیادہ پناہ گزین مغربی افریقہ سے کینری جزائر کے خطرناک سفر کی جانب رخ کر رہے ہیں۔
یورپی یونین کی مشرقی زمینی سرحدوں پر بھی تین گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس میں پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد بھی شامل ہے۔ یورپی یونین کے مشرقی کنارے پر موجود رکن ممالک نے روس اور بیلاروس پر الزام لگایا ہے کہ، وہ مہاجرین کو سرحد پار دھکیل کر یورپ کو غیر مستحکم کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔
دسمبر میں یورپی یونین نے ان رکن ممالک کو اجازت دی جو روس اور بیلاروس کے ساتھ سرحد رکھتے ہیں کہ، وہ ان صورتوں میں پناہ کے حقوق کو محدود کر سکتے ہیں، جب ہجرت کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہو۔ پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے حال ہی میں اس بات پر زور دیا کہ ، سیاسی پناہ کے حق کا ، پولینڈ کے دشمنوں، خاص طور پر بیلاروس کے ساتھ سرحد پر، استحصال کیا جا رہا ہے۔
2024 کے ہجرت کے رجحانات پر تبصرہ کرتے ہوئے، فرنٹکس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہانس لیٹینس نے کہا کہ ، نئے خطرات اور بدلتے ہوئے حالات ہجرت کے رجحانات کو متاثر کر رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ، اسمگلنگ کے نیٹ ورکس تیزی سے حالات کے مطابق خود کو ڈھال رہے ہیں، جس کے لیے مسلسل نگرانی اور تعاون ضروری ہے۔
فرنٹکس نے مغربی بلقان کے راستے پر اسمگلرز کی طرف سے بڑھتے ہوئے تشدد پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور غیر قانونی ہجرت کے بدلتے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مضبوط اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
