
وزیرِ اعظم پاکستان نے وفاقی کابینہ سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ "سیکیورٹی فورسز شدت پسندوں کے خلاف پوری طرح صف آرا ہیں، ہماری خواہش ہے کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں لیکن بدقسمتی ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی آج بھی افغانستان سے آپریٹ کر رہی ہے۔”
اُنہوں نے مزید کہا کہ "افغانستان کو بارہا کہا کہ کالعدم تنظیم وہاں سے آپریٹ کرے گی،تو یہ قبول نہیں۔” وزیرِ اعظم نے واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ "افغان حکومت کو کہنا چاہتا ہوں کہ دہشتگردی کے خلاف ٹھوس حکمت علی پر بات چیت کیلئے تیار ہیں، پاکستان کی سالمیت کے بھرپور دفاع کا حق رکھتے ہیں۔”
پاکستان کے افغانستان کے سرحدی علاقوں پر فضائی حملے
بدھ کے روز پاکستان فضائیہ نے افغانستان کے سرحدی علاقوں پر حملے کیے۔ ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق”افغانستان کے مشرقی صوبہ پکتیکا میں ‘ٹی ٹی پی کے کیمپوں پر بمباری کی گئی، جِس میں کئی متشبہ شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔”
افغان طالبان کے مطابق "ہلاک ہونے والے بیشتر عام شہری ہیں۔”