
ترکیہ کے وزیر خارجہ، حاقان فیدان، نے نیٹو کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شام کی بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ اجلاس 3 اور 4 دسمبر کو نئے سیکریٹری جنرل مارک روٹے کی قیادت میں منعقد ہوا، جنہوں نے یکم اکتوبر کو 32 رکنی اتحاد کی سربراہی سنبھالی۔
شام کی موجودہ صورتحال پر گفتگو
وزیرِ خارجہ حاقان فیدان نے نیٹو اجلاس میں اپنے جرمن، کینیڈین، اور ہسپانوی ہم منصبوں سے ملاقات کی۔ جرمن وزیر خارجہ، اینالینا بیربوک، نے ترکیہ کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ "ترکیہ خطے میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے، اور موجودہ بحران میں شہریوں اور اقلیتوں کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔”
حاقان فیدان نے اجلاس میں بتایا کہ شام کی موجودہ کشیدگی خطے میں عدم استحکام پیدا کرے گی۔ انہوں نے نیٹو اتحادیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ شام کی علاقائی سالمیت کے تحفظ، دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جنگ، اور امن کی بحالی کے لیے ترکیہ کے مؤقف کی حمایت کریں۔
سیاسی حل کی ناکامی
ترکیہ نے اس صورتحال کا ذمہ دار شامی حکومت کی اپوزیشن کے ساتھ مصالحت میں ناکامی کو قرار دیا۔ دمشق حکومت نے اقوام متحدہ کی قرارداد 2254 کے تحت سیاسی حل کی کوششوں میں طویل عرصے سے رکاوٹ ڈالی ہوئی ہے۔
نیٹو اجلاس کے دوران فیدان نے ترکیہ کے عزم کو دہرایا کہ وہ خطے میں امن اور استحکام کے لیے بین الاقوامی سطح پر کام جاری رکھے گا