turky-urdu-logo

غزہ بچوں کا قبرستان بن چُکا ہے، سلامتی کونسل اب کس چیز کی منتظر ہے؟ صدر ایردوان کا سلامتی کونسل میں خطاب

صدر ایردوان نے سلامتی کونسل کی 79ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "غزہ میں نسل کشی کو روکنے  اور اس ظلم و بربریت کے سامنے بند باندھنے کے لیے آپ کِس چیز کے منتظر ہیں۔”

صدر ایردوان نے امریکی صدر جو بائیڈن اور  اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کی تقریر کے بعد اقوامِ متحدہ سے خطاب کیا۔

 اُنہوں نے  غزہ  کی حالتِ زار کا نقشہ کھینچتے ہوئے کہا کہ ”   غزہ میں سینکڑوں بچے ایک لقمہ خشک روٹی،اور ایک پیالہ شوربے کو ترس رہے ہیں ، غزہ خواتین اور بچوں کا قبرستان بن چُکا ہے ، فلسطین میں قتلِ عام کا ایک ایسا منظم طریقہ جاری ہے جو فلسطینی عوام کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے اپنے شہریوں کے لیے خطرہ بن چُکا ہے، اب سلامتی کونسل اور اقوامِ متحدہ کس چیز کی منتظر ہے؟۔ ” اُنہوں نے سلامتی کونسل میں ویٹو پاور رکھنے والے ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”  دُنیا 5 سے بڑی ہے۔  اگر اقوامِ متحدہ کے قوانین پر نظرِ ثانی کی جائے تو ایک منصفانہ دُنیا قائم ہو سکتی ہے۔”

صدر ایردوان نے جنگِ عظیم دوم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ” جس طرح 70 سال پہلے ہٹلر کو انسانیت کے اتحاد نے روکا تھا، اسی طرح نیتن یاہو اور اس کے قاتل نیٹ ورک کو انسانیت کے اتحاد کے ذریعے روکنا چاہیے۔”

اُنہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ” حالیہ برسوں میں ، اقوامِ متحدہ اپنے بانی مشن کو پورا کرنے میں ناکافی ہے اور تیزی سے ایک غیر فعال اور بوجھل ڈھانچے میں تبدیل  ہو رہی ہے۔”

صدر ایردوان نے کہا کہ "مشرقی یروشلم کے دارالحکومت والی، آزاد، خود مختار اور جغرافیائی سالمیت کے حامل فلسطینی ریاست کے قیام میں مزید تاخیر نہیں کی جا سکتی۔ جس طرح ہم مسلمانوں کو صرف ان کے عقیدے کی وجہ سے نشانہ بنانے کے خلاف ہیں، اسی طرح ہم یہودیوں کے خلاف نفرت کے بھی خلاف ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ "میں فلسطین کو تسلیم نہ کرنے والے ممالک کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ وہ اس اہم موقع پر تاریخ کی درست سمّت کا انتخاب کریں اور  جلد از جلد فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں”۔

Read Previous

اسراائیل کے لبنان پر حملے، شہداء کی تعداد 558 تک پہنچ گئی

Read Next

Crusade of Nicopolis – عثمانی ترکوں کی عظیم ترین فتح

Leave a Reply