اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ نے کیا ہے کہ اسرائیل پر حملے کے لئے پاکستان ایران کو میزائل فراہم کرے گا ، اگر ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازعہ بڑھتا ہے تو پاکستان ایران کو شاہین تھری درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اسرائیلی اخبار نے لکھا ہے "اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے وزرائے خارجہ کا ایک ہنگامی اجلاس سعودی عرب میں ہوا جس میں ایران نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل پر اپنے ردعمل کا جائزہ لیا۔ اس اجلاس کی درخواست ایران اور پاکستان نے کی تھی۔ جدہ میں ہونےوالے اجلاس میں اسرائیلی قبضے کے جرائم اور اسماعیل ہنیہ کے قتل پر بات چیت ہوئی۔ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران نے پاکستان کے ساتھ ملاقات کی درخواست کی ہے”۔
اسرائیلی میڈیا یروشلم پوسٹ کے مطابق وال سٹریٹ جرنل میں منگل کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں امریکی حکام نے کہا کہ ہفتے کے آخر سے، انہوں نے ایران کی جانب سے میزائل لانچروں کو حرکت دیتے ہوئے اور آنے والے دنوں میں اسرائیل پر حملے کے لیے تہران کی تیاریوں پر فوجی مشقوں کا مشاہدہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کو ابھی تک یہ نہیں معلوم کہ حملہ کب اور کس وقت ہو سکتا ہے، ایک ایرانی ذرائع کے مطابق حملہ اگلے 48 گھنٹوں میں بھی ہو سکتا ہے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق نیو یارک ٹائمز نے رپورٹ کیا ہے کہ دو ایرانی ذرائع نے اشارہ دیا ہے کہ ماسکو نے ایران کو جدید ریڈار اور فضائی دفاعی آلات کی فراہمی شروع کر دی ہے۔ بلنکن کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے کے لئے واشنگٹن تقریباً چوبیس گھنٹے شدید سفارت کاری میں مصروف ہے۔
یاد رہے 31 جولائی کو حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں اس وقت قتل کر دیا گیا تھا جب وہ نو منتخب ایرانی صدر مسعود پزیشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے تہران میں موجود تھے ، جس کے بعد ایران نے اسرائیل سے بدلے لینے کا اعلان کیا تھا۔
