
برطانیہ میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ برطانیہ بھر سے ہاؤس آف کامنر کے 650 قانون سازوں کا انتخاب کیا جائےگا۔ برطانوی وزیر اعظم ریشی سوناک نے برطانیہ میں 4 جولائی کو عام انتخابات کا اعلان کیا تھا۔
عام انتخابات میں برطانیہ کے قدامت پسند جماعت کے موجودہ وزیر اعظم ریشی سوناک اور لبرل پارٹی کے اسٹیئر اسٹارمر کے درمیان مقابلہ متوقع ہے۔ پارلیمان میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت کے پاس حکومت بنانے کا اختیار ہوگا جبکہ ان کے سربراہ وزارت عظمی کا منصب سنبھالیں گے۔
برطانوی انتخابات میں اکثریت حاصل نہ کرنے کی صورت میں مخلوط حکومت بنانے کا اختیار بھی موجو دہے۔
کہا جا رہا ہے کہ اب کی بار ناقص کارکردگی کی وجہ سے قدامت پسند جماعت اکثریت کھو سکتی ہے ۔ اس صورتحال میں گزشتہ 14 سالوں میں پہلی بار لبرل پارٹی حکومت بنا سکتی ہے۔ دوسری جانب تحقیقاتی اداروں کی جانب سے انتخابات کے لیے برطانیہ میں پانچ بنیادی مسائل کو اہم قرار دیا گیا ہے۔
ملٹی نیشنل مارکیٹ ریسرچ اور کنسلٹنگ فرم ایپسوس کے مطابق صحت کی دیکھ بھال اور نیشنل ہیلتھ سروس ، معیشت ،امیگریشن ،افراط زر اور ہاوسنگ جیسے مسائل کو ان انتخابات میں اہمیت حاصل ہے۔ برطانیہ اس وقت بنیادی طور پر ان 5 مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔ ان مسائل کو حل کرنے میں موجودہ حکومت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔