
صدر ایردوان نے جمعرات کو مزید ممالک پر زور دیا کہ وہ فلسطین کی ریاست کو تسلیم کریں۔
ترک دارالحکومت انقرہ میں جارجیا کے وزیر اعظم Irakli Kobakhidze سے ملاقات کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں صدر ایردوان نے کہا کہ آزادی کی جدوجہد، جس کے لیے فلسطینیوں نے بھاری قیمتیں ادا کی ہیں انکی قانون اور سفارت کاری کی بنیاد پر پوری انسانیت کو حمایت کرنی چاہیے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ Kobakhidze کے ساتھ ملاقات میں موجودہ علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی توجہ مرکوز کی گئی صدر ایردوان نے کہا کہ انہوں نے غزہ میں ہونے والے مظالم اور عالمی برادری کی ذمہ داریوں کے بارے میں اپنے جائزوں کا اشتراک کیا۔
10 مئی کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے فیصلے سے عالمی برادری کے مؤقف کو ظاہر کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ وہ دنیا بھر میں فلسطین کے لیے جاری حمایتی اقدامات کو انسانی ضمیر کے لحاظ سے بہت معنی خیز اور قیمتی سمجھتے ہیں۔
اسرائیل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے باوجود اور فلسطینی علاقے میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے باوجود فلسطینی علاقوں پر اپنے وحشیانہ حملے جاری رکھے ہیں۔
حماس کے حملے کے بعد گزشتہ اکتوبر سے اب تک 35,200 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں اور 79,200 سے زیادہ زخمی ہیں۔
اسرائیل کی جنگ کے سات ماہ سے زیادہ عرصے میں، غزہ کا وسیع حصہ خوراک، صاف پانی اور ادویات کی شدید کمی کا شکار ہے۔
اسرائیل پر بین الاقوامی عدالت انصاف کی جانب سے نسل کشی کا الزام ہے۔