
صدر ایردوان نے اپنے برازیلی ہم منصب لوئیز اناسیو لولا دا سلوا کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کیا اور غزہ پر برازیل کے موقف کی تعریف کی۔
صدر ایردوان نے کہا کہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی بربریت کے خلاف برازیل کا مؤقف قابل ستائش ہے۔
انکا کہنا تھا کہ مستقل جنگ بندی کے قیام اور خطے میں انسانی امداد کی ترسیل کے لیے کوششیں بڑھائی جانی چاہئیں۔
دونوں صدور نے اپنے ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے علاوہ علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ حماس کی جانب سے جنگ بندی کو قبول کرنے کے باوجود اسرائیل اپنے حملوں اور قتل عام میں اضافہ کر رہا ہے۔
روس اور یوکرین جنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ انقرہ جنگ کی قریب سے نگرانی کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے دونوں فریقین کو مذاکرات کی طرف لوٹنے اور حقوق اور قانون کی بنیاد پر منصفانہ امن کے قیام کے لیے کام کرنے کی تجویز دی۔
صدر ایردوان نے برازیل میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والے جانی نقصان پر برازیل کے صدر سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ برازیل کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، 7 اکتوبر سے، غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں میں 34,900 سے زائد فلسطینی، جن میں کم از کم 15,002 بچے اور 9,893 خواتین شامل ہیں، ہلاک اور 78,514 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق، اسرائیلی حملے کے سات ماہ سے زائد عرصے میں، غزہ کا وسیع حصہ کھنڈرات میں تبدیل ہو گیا ہے۔
اسرائیل پر عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کا الزام ہے۔