
ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے موجودہ واقعات تین ماہ پرانی غزہ جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہیں جوآج بھی جاری ہے۔
فیدان نے اپنے کروشین ہم منصب گورڈن گرلِک کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اس سچائی کو دیکھنا گمراہ کن نہیں ہونا چاہیے کہ بحیرہ احمر، شام اور عراق میں جو کچھ ہوا اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ میں جنگ انسانیت پر سراسر ظلم ہے۔
فیدان نے مزید کہا کہ ترکیہ نے متعلقہ پلیٹ فارمز پر کہا ہے کہ فلسطینیوں کے لیے مساوی سلامتی اور خودمختاری کے بغیر خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔
اسرائیل نے حماس کے سرحد پار حملے کے بعد سے غزہ کی پٹی پر مسلسل فضائی اور زمینی حملے شروع کیے ہیں جس میں تل ابیب کا کہنا ہے کہ اب تک 1,200 افراد مارے جا چکے ہیں۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، اب تک کم از کم 24,285 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اور 61،154 زخمی ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی 85 فیصد آبادی خوراک، صاف پانی اور ادویات کی شدید قلت کے باعث پہلے ہی اندرونی طور پر بے گھر ہو چکی ہے، جب کہ انکلیو کا 60 فیصد انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے۔