صدر ایردوان کا کہنا ہے کہ یہ حقیقت کہ غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں پر دنیا کی بڑی بڑی ریاستیں بلکل آنکھیں بند کر کے بیٹھی ہیں، انسانیت کے لیے ایک شرمناک عمل ہے۔
انقرہ میں صدارتی کلچرل اینڈ آرٹس کے گرینڈ ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان کا کہنا ہے کہ تاریخ اس خوفناک منظر کو پیش کرنے کے ذمہ داروں، اسے جائز قرار دینے کی کوشش کرنے والوں اور جنہوں نے اس سے آنکھیں چرائی ہیں ان سب کا حساب ضرور لے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ 2024 وہ سال ہو گا جب ظالموں کو وہ سزا ملے گی جس کے وہ حقدار ہیں اور مظلوموں کے زخم مندمل ہوں گے۔
7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر گولہ باری کی ہے، جس میں کم از کم 19 ہزار 6 سو 67 فلسطینی ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔
اسرائیلی حملے نے غزہ کو کھنڈرات میں بدل دیا ہے اور ساحلی علاقے کا نصف ہاؤسنگ اسٹاک تباہ ہوگیا ہے اور تقریباً 20 لاکھ افراد خوراک اور صاف پانی کی قلت کے درمیان گنجان آباد انکلیو میں بے گھر ہوگئے ہیں۔
حماس کے حملے کے بعد تقریباً 1200 اسرائیلی مارے گئے ہیں، جب کہ 130 سے زائد یرغمالی قید میں ہیں۔
