turky-urdu-logo

انقرہ میں شہدائے APS کی یاد میں تقریب

2014 میں آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور، پاکستان پر ہونے والے وحشیانہ دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے طلبا اور عملے کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آج انقرہ میں ایک یادگاری تقریب منعقد ہوئی۔

جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی ، Keçiören میونسپلٹی ، ترکیہ میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر یوسف جنید اور  پاکستانی ایمبیسی کے عہدیداروں نے تقریب میں شرکت کی۔

پاکستان کے ساتھ ترکیہ کی مضبوط یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے، Keçiören کے میئر نے APS دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ۔

انکا کہنا تھا کہ ترکیہ کے عوام زندگی کے تمام پہلوؤں بالخصوص دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

میئر نے ہندوستانی عدالت کے مسئلہِ کشمیر پر غیر منصفانہ فیصلے اور بھارت کے کشمیریوں پر ظلم کے خلاف مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے لوگوں کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ترکیہ کی حمایت کا اعلان کیا۔

یکجہتی اور دہشت گردی میں ضائع ہونے والی قیمتی جانوں کی یاد کو زندہ رکھنے پر ترک بھائیوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستانی سفیر ڈاکٹر یوسف جنید کا کہنا تھا کہ یہ 144 درخت دہشت گردی سے لڑنے کے لیے پاکستان اور ترکیہ کے 30 کروڑ عوام کے پختہ عزم کی عکاسی کرتے ہیں، کیونکہ دونوں ممالک کو بے شمار نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے سفیر نے کہا کہ یہ فیصلہ دہشت گردی کی ایک اور شکل کا مظہر ہے۔

جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے۔

جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کیا جانا  چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر بھارتی آئین اور بھارتی عدالتوں کی بالادستی نہیں ہے۔

پاکستانی سفیر نے کشمیر پر اصولی موقف پر صدر ایردوان کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کے جائز مقصد کے لیے اپنی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

بعد ازاں، پاکستانی سفیر نے میئر Keçiören اور دیگر معززین کے ہمراہ اے پی ایس کے شہداء کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔

یہ درخت Keçiören میونسپلٹی اور جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے یوتھ ونگ کے اراکین نے سفارت خانہ پاکستان کے تعاون سے جنوری 2015 میں شہید بچوں کی یاد میں لگائے تھے۔

Read Previous

اسرائیل اب بین الاقوامی تنہائی کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس رجحان میں آنے والے دنوں میں مزید اضافہ ہوگا،صدر ایردوان

Read Next

غزہ میں صحافیوں پر اسرائیل کے حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے، ترک کمیونیکشن ڈائریکٹر فرحتین التون

Leave a Reply