صدر ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکیہ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو "کراس آؤٹ” کر دیا ہے اور وہ اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کو بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
صدر ایردوان نے قازقستان سے واپس آنے والے صدارتی طیارے میں سوار صحافیوں کو بتایا کہ اب کوئی ایسا شخص نہیں رہا جس سے ہم بات کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو اسرائیلی شہریوں کی حمایت کھو چکے ہیں اور وہ مذہبی بیان بازی کے ذریعے قتل عام کی حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
ابکا کہنا تھا کہ میں نے اعلان کیا کہ ہم ان اقدامات کی حمایت کریں گے جو اسرائیل کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کو بین الاقوامی فوجداری عدالت میں لے جائیں گے۔ ہمارے متعلقہ حکام، خاص طور پر ہماری وزارت خارجہ اس کام کو انجام دیں گے۔
صدر ایردوان نے یہ بھی کہا کہ انقرہ جھڑپوں کے بعد غزہ کے لیے ایک ضامن ملک کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
اسرائیل کی جاری جارحیت کے دوران غزہ کے لوگوں کے لیے ترکیہ کی حمایت کا اعادہ کیا۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر اپنے فضائی اور زمینی حملوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے، جو 7 اکتوبر کو فلسطینی گروپ حماس کی جانب سے کیے گئے اچانک حملے کے بعد سے مسلسل فضائی حملوں کی زد میں ہے۔
اس کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 9,227 فلسطینی، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں، ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 1500 سے تجاوز کر گئی ہے۔
بڑی تعداد میں ہلاکتوں اور بے گھر ہونے کے علاوہ اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے غزہ کے 2.3 ملین باشندوں کے لیے بنیادی سامان کی کمی ہے۔
