turky-urdu-logo

غزہ میں صحافیوں کے حقوق اور قانونی حیثیت کا تحفظ ہر اس شخص کی ذمہ داری ہے جو جمہوریت اور آزادی پر یقین رکھتا ہے،فرحتین التون

ترکی کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ غزہ میں صحافیوں کے حقوق اور قانونی حیثیت کا تحفظ ہر اس شخص کی ذمہ داری ہے جو جمہوریت اور آزادی پر یقین رکھتا ہے۔

فرحتین التون نے X پر کہا کہ عالمی برادری اور میڈیا تنظیموں کو اس ذلت اور انسانی بحران کا سامنا کرنے کے لیے اپنی آواز زیادہ بلند کرنی چاہیے، اور انہیں اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران صحافیوں کے مارے جانے پر سخت ردعمل کا اظہار کرنا چاہیے۔

انکا کہنا تھا کہ اگرچہ آزادی صحافت اور اظہار رائے پر بات کی جانی چاہیے لیکن ایسا ہو نہیں پا رہا اور جو ظلم کی انتہا کو نمایاں کرتا ہے۔

یاد دلاتے ہوئے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کے شدید حملوں میں اب تک 38 صحافی ہلاک ہو چکے ہیں، التون نے کہا کہ محصور فلسطینی انکلیو میں جاری قتل اور حقوق کی خلاف ورزیاں "ناقابل قبول” ہیں۔

اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر اپنے فضائی اور زمینی حملوں کو بڑھا دیا ہے، جو کہ 7 اکتوبر کو حماس کے سرحد پار حملے کے بعد سے مسلسل فضائی حملوں کی زد میں ہے۔

اس تنازعے میں اب تک 10,300 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں جن میں کم از کم 8,796 فلسطینی اور 1,538 سے زیادہ اسرائیلی شامل ہیں۔

بڑی تعداد میں ہلاکتوں اور بے گھر ہونے کے علاوہ، اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے غزہ کے 2.3 ملین باشندوں کے لیے بنیادی سامان کی کمی ہے۔

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے مطابق، غزہ میں صحافیوں کو خاص طور پر شدید خطرات کا سامنا ہے کیونکہ وہ غزہ شہر پر اسرائیلی زمینی حملے، تباہ کن اسرائیلی فضائی حملوں، مواصلات میں خلل اور بجلی کی وسیع بندش کے دوران تنازعہ کو کور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

Read Previous

سوڈان: دارفور میں جاری شدید لڑائی نے ایک بار پھر ہزاروں باشندوں کو اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور کر دیا،اقوام متحدہ

Read Next

پاکستان:ترک سفیر کی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت سے ملاقات

Leave a Reply