
ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں مزید پیش رفت ہوئی ہے اور ایران نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں آج سفارتخانہ کھولنے کی تصدیق کردی۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی کے مطابق 7 سال بعد ایران اور سعودی سفارتی تعلقات بحال ہونے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی دارالحکومت میں سفارتخانہ، جدہ میں قونصل خانہ اور اوآئی سی دفتر منگل کو دوبارہ کھول دیے جائیں گے
سفارتخانہ کھولے جانے کے موقع پر ایران کے سعودی عرب کیلئے نامزد سفیر علی رضا عنایتی بھی موجود ہوں گے اور اس حوالے سے تقریب مقامی وقت کے مطابق شام 6 بجے ہوگی۔
دوسری جانب سعودی عرب نے تاحال اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ وہ تہران میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کب کھولے گا اور کسے وہاں اپنا سفیر تعینات کرے گا۔
ایرانی میڈیا نے گزشتہ ماہ علی رضا عنایتی کو اسلامی جمہوریہ کا سعودی عرب میں نامزد کردہ سفیر بتایا تھا۔
ایرانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق نامزد سفیر اس سے قبل وزیر خارجہ کے معاون اور وزارت خارجہ میں خلیجی امور کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
کئی برس کے اختلاف اور باہمی کشیدگی کے بعد رواں سال 10 مارچ کو مشرق وسطیٰ کے 2 اہم ممالک نے چین میں حیرت انگیز مفاہمت کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
اس وقت سے سعودی عرب نے ایران کے اتحادی شام کے ساتھ بھی تعلقات بحال کیے ہیں اور یمن میں قیام امن کے لیے اپنی کوششیں مزید تیز کر دی ہیں جبکہ اس سے قبل اس نے برسوں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں فوجی اتحاد کی قیادت کی ہے۔
ایران اور سعودی عرب دونوں تعلقات کی حالیہ بحالی سے قبل برسوں تک مشرق وسطیٰ کے تنازعات کا شکار علاقوں میں مخالف فریقین کی حمایت کرتے رہے ہیں۔
جبکہ 2016 میں دونوں ممالک نے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کیے تھے