صدر ایردوان نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد اقصی پر اسرائیلی حملے کی شدید مزمت کی۔ انکا کہنا تھا کہ اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی پر ترکیہ خاموش تماشائی نہیں بنے گا۔صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ترکیہ ان ظالمانہ حملوں کے سامنے خاموش نہیں بیٹھے گا ۔ مسجد اقصی تک پہنچ کر حرم الشریف کے تقدس کو پامال کرنے کا مطلب ہماری ریڈ لائن کو عبور کرنا ہے۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ میں مسلمانوں کے قبلہ اول کے خلاف مذموم کارروائیوں کی مذمت کرتا ہوں اور حملوں کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔
یہ کہتے ہوئے کہ اسرائیل ظلم کی سیاست پر عمل پیرا ہے انکا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام تنہا نہیں ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالحکومت انقرہ میں ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے ساتھ افطار ڈنر میں کیا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز نے مسجدِ اقصیٰ پر اسٹن گرینیڈز کے ساتھ حملہ کر کے 400 سے زائد بے قصور نمازیوں کو گرفتار کیا اور مسجدِ اقصیٰ کی عمارت کو نقصان بھی پہنچایا تھا۔ اسرائیل کی جانب سے اس ریاستی دہشتگردی پر پوری مسلم اُمہ کے علاوہ غیر مسلم باضمیر طبقات بھی سراپا احتجاج ہیں۔

علاوہ ازیں ، ریٹائرڈ سرکاری ملازمین سے بات کرتے ہوئے صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ریٹائرمنٹ کا مطلب ہر گز زندگی سے لا تعلقی نہیں بلکہ زندگی کے ایک نئے دور میں قدم رکھنا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہم اپنے ریٹائرڈ بہن بھائیوں کی بہت عزت کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے اپنی زندگی کے سب سے خوبصورت اور نتیجہ خیز سال اپنے ملک اور قوم کی خدمت میں گزارے ہیں۔
صدر نے مزید کہا کہ ہم آپ کی ریٹائرمنٹ کے دوران بھی آپ کے ساتھ ہیں جیسا کہ آپکی جوانی کے دنوں میں ہم آپکے ساتھ تھے۔ ہم آپ کے تجربے، علم اور وسیع تر سوچ سے ترکیہ کی صدی کو تشکیل دیں گے۔

															