
صدر ایردوان نے استنبول کے ضلع باکیلر میں شہریوں کے ہمراہ افطار ڈنر کا اشتراک کیا۔
افطار کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ، ترک قوم پورے ملک میں غم کے باوجود زیادہ سے زیادہ یکجہتی کے جذبے سے منا رہی ہے۔
یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ریاستی ادارے اور بلدیات بے لوث کام کرتے ہوئے زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے پہنچ گئے ہیں، صدر ایردوان نے مزید کہا کہ رضاکارانہ تنظیموں اور خیراتی اداروں نے ایسی سرگرمیاں انجام دی ہیں جن پر سب کو فخر ہے۔
صدر نے اس بات پر زور دیا کہ زلزلوں سے لگنے والے زخموں کو 85 ملین کے تعاون سے اس یقین کے ساتھ مندمل کیا جا رہا ہے کہ درد بانٹنے سے کم ہوتا ہے۔
ہم دیکھتے ہیں کہ زلزلہ متاثرین امید کے ساتھ زندگی کو تھامے ہوئے ہیں کیونکہ مستقل مکانات کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ ہم ان تمام وعدوں کو ایک ایک کرکے پورا کریں گے جو ہم نے کیے ہیں اور اس طرح ہمارے کسی بھی بھائی اور بہن کو مایوس نہیں ہونے دیں گے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ترکیہ کو دفاعی صنعت میں ایک بالائی لیگ میں لے جانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، صدر ایردوان نے کہا کہ انھوں نے پہلے UAVs، پھر UCAVs اور Akıncı اور بعد میں Kızılelma کے ساتھ آسمانوں کو فتح کیا ہے۔
بحیرہ اسود میں دریافت ہونے والی قدرتی گیس کو استعمال میں لانے کے لیے جاری کاموں کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے، صدر ایردوان نے کہا کہ ہم ہر شعبے میں ترک دنیا کے ساتھ اپنے تعاون کو مضبوط کر رہے ہیں۔ ہم اسلامی دنیا کے ساتھ اپنے تجارتی، ثقافتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط کر رہے ہیں۔
ہم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کامیابی سے جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہم ترکیہ کو ٹرانسپورٹ سے لے کر صحت، تعلیم سے لے کر ماحولیات اور شہری کاری تک ہر شعبے میں سرمایہ کاری سے مزین کر رہے ہیں۔
ہم اس وقت تک کبھی نہیں رکیں گے، آرام کریں گے یا اپنے اہداف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک کہ ہم عظیم چھلانگ حاصل نہیں کر لیتے، جسے ہم ترکی کی صدی کہتے ہیں۔ بالکل اسی طرح جیسے ہمارے بہادر آباؤ اجداد نے کیا تھا، ہم 85 ملین کی حیثیت سے جمہوریہ کی صد سالہ پر کامیابی کی ایک نئی کہانی لکھیں گے۔