turky-urdu-logo

شام اور عراق میں حالیہ واقعات، دہشت گردوں کے مقاصد کو ظاہر کرتے ہیں،ترکیہ

صدارتی کمپلیکس میں صدر ایردوان کی صدارت میں قومی سلامتی کونسل (این ایس سی)کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔

ترکیہ کی قومی سلامتی کونسل نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ PKK/YPG کو ختم کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا، اس حمایت کے باوجود بھی جو دہشت گرد گروہ کو حاصل ہے جیسا کہ ہمسایہ ملک شام اور عراق میں حالیہ واقعات میں دیکھا گیا ہے ۔

کونسل نے دارالحکومت انقرہ میں اجلاس کے بعد ایک بیان جاری کیا کہ شام اور عراق میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت ان لوگوں کے حقیقی ارادے کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہوئی ہے جو دہشت گرد گروہ داعش کا مقابلہ کرنے کی آڑ میں PKK/KCK-PYD/YPG کو ہیلی کاپٹروں سمیت تمام ذرائع اور صلاحیتوں سے لیس کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ترکیہ کے خلاف اپنی 35 سالہ دہشت گردی کی مہم میں PKK جسے ترکیہ ، امریکہ اور یورپی یونین  نے ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر درج کیا ہے اس نے خواتین ، بچوں اور شیر خوار بچوں سمیت 40 ہزار سے زائد افراد کی جانیں لی ہیں۔YPG اسکی شامی شاخ ہے۔

انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں ترکیہ کی کامیابی کو نوٹ کرتے ہوئے، قومی سلامتی کونسل نے ملک کے عزم کا اعادہ کیا کہ "علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم (PKK/YPG ) اور اس کی تمام توسیعات کو مکمل طور پر ختم کرنے تک ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔

صدر ایردوان کی صدارت میں صدارتی کمپلیکس میں ہونے والے اجلاس کے بعد بلقان ممالک کے ساتھ قریبی مشاورت اور تعاون سے حاصل ہونے والی امن و استحکام کو برقرار رکھنے میں ترکیہ کی کوششوں کا بھی ذکر کیا گیا۔

یونان کے ساتھ تعلقات کے بارے میں، کونسل نے حال ہی میں حاصل کیے گئے مثبت ماحول کو برقرار رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ اس سے دونوں فریقوں کے ساتھ ساتھ خطے کو بھی فائدہ ہوگا۔

کونسل نے مزید اس بات پر زور دیا کہ بحیرہ ایجیئن اور مشرقی بحیرہ روم میں موجودہ پیش رفت کو قریب سے دیکھا جا رہا ہے۔

Read Previous

خاتون اول امینہ ایردوان کی نیویارک میں اقوام متحدہ کے سربراہ سے ملاقات

Read Next

یورپی کلب ایسوسی ایشن نے ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کے لیے فنڈ ریزنگ مہم کا آغاز کر دیا

Leave a Reply