
صدر ایردوان نے حطائے میں زلزلے کے بعد منہدم ہونے والے گھروں اور نئے سرکاری ہسپتالوں کی سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ 6 فروری کے زلزلے سے ہونے والی تباہی اور 50 ہزار سے زائد افراد کو کھونے کا درد ابھی بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہے، خدا تعالی انکی مغفرت فرمائے اور انکے درجات بلند کرئے۔
انکا کہنا تھا کہ زلزلے سے سب سے زیادہ تباہی صوبہ حطائے میں ہوئی ہے۔
صدر کا کہنا تھا کہ 100 ہزار عمارتوں میں سے 338 ہزار آزاد یونٹ نا قابل استعمال ہو چکے ہیں،جنکی تعمیر نو کے کام کا ہم نے آغاز کر دیا ہے۔
22 ہزار 4 سو 47 مکانات کی تعمیر کا کام حطائے میں شروع ہو چکا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ حطائے میں ہم کل 238 ہزار رہائش گاہیں اور گاوں کے مکانات بنانے اور انہیں انکے حقیقی مالکان تک پہنچانے کا عزم رکھتے ہیں۔
زلزلے کے بعد سے ہم نے 50 ہزار رہائش گاہوں اور گاؤں کے گھروں کی تعمیر شروع کرنے کے عمل کو حتمی شکل دی ہے۔
22 ہزار 4 سو67 مکانات کی تعمیر دراصل3 ہزار 1سو22 مکانات سے شروع ہوئی ہے جنکی بنیاد ہم نے آج حطائے میں رکھی ہے۔
عارضی رہائش کے مراکز کے قیام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صدر کا کہنا تھا کہ ہم مئی تک پورے خطے میں 100 ہزار کنٹینرز قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جبکہ خیموں کی تقسیم بلاتعطل جاری ہے۔
صدر کا کہنا تھا کہ ہم پہلے سے تیار شدہ اور کنٹینر مارکیٹوں کے ساتھ اپنے منہدم کام کی جگہوں کو بحال کر رہے ہیں۔ ہمارے صنعتی ادارے پیداوار جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہمارے کسان مٹی بو رہے ہیں اور بہار کی کثرت کو ضبط کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ یہ سب ہمارے شہریوں کی واپسی میں تیزی لاتے ہیں جو زلزلے کے بعد دوسرے شہروں کو چلے گئے تھے۔
ہم تباہ شدہ ہر چیز کو بہتر، زیادہ خوبصورت اور محفوظ طریقے سے دوبارہ تعمیر کریں گے۔