
صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ وہ آنے والے دنوں میں اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ بحیرہ اسود کے اناج کے اقدام پر تبادلہ خیال کے لیے فون پر بات کریں گے۔
ترک چینلز این ٹی وی اور سٹار ٹی وی پر براہ راست نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ہم دو سے تین دن میں پیوٹن کے ساتھ فون پر بات کریں گے۔
انکا کہنا تھا کہ دنیا روس اور یوکرین کے درمیان ترکیہ کی ثالثی کی کوششوں کو سراہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پہلے ہی دنیا میں اپنے آپ کو تسلیم کروا چکے ہیں۔
ترکیہ کی کامیابی دنیا میں ہر ایک کے لبوں پر ہے۔
گزشتہ جولائی میں، ترکیہ، اقوام متحدہ، روس اور یوکرین نے استنبول میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے تاکہ یوکرین کے بحیرہ اسود کی تین بندرگاہوں سے اناج کی برآمدات دوبارہ شروع کی جائیں جو فروری 2022 میں روس-یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد روک دی گئی تھیں۔
ایردوان نے ہفتے کے روز اس معاہدے میں توسیع کا اعلان کیا۔
صدر نے پیوٹن کی غریب ممالک کو مفت اناج بھیجنے کی پیشکش کو بھی یاد کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ گندم کو آٹے میں تبدیل کرنے اور غریب ممالک کو بھیجنے کی تیاری میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انقرہ روسی کھاد کو کم ترقی یافتہ ممالک میں بھیجنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔
صدر کا کہنا تھا کہ کھاد کی ضرورت ہے۔ ہم انہیں فراہم کریں گے۔ ہم اسے (کھاد) عالمی منڈیوں اور پسماندہ ممالک میں بھیجیں گے اور انہیں راحت پہنچانے کی کوشش کریں گے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ترکیہ کسی جنگ کا فریق نہیں ہوگا اور ہمیشہ امن کا ساتھ دے گا، ایردوان کا کہنا تھا کہ یہ وہ قدم ہے جو ہم نے روس-یوکرین جنگ میں اٹھایا تھا۔