
پاکستان کی جانب سے ترکیہ زلزلہ متاثرین کی مدد کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز بھی دو ہوائی جہاز امدادی سامان لے کے ادانا پہنچے۔ جس میں 2400 خیمے اور دیگر سامان شامل تھا ہے۔ گزشتہ 48 گھنٹوں میں 4 طیارے ترک بھائیوں کی مدد کے لیے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں پہنچے ۔ حکومت پاکستان نے مارچ کے تیسرے ہفتے تک 50 ہزار خیموں کی ترکیہ منتقلی کو تیز کرنے کے لیے خصوصی چارٹرڈ فلائٹ آپریشن کا آغاز کیا تھا۔
پاکستان کے سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی رانا مشہود احمد خان پاکستان سے طیارے کے ہمراہ تھے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کا رشتہ دل سے دل کا رشتہ ہے جو وقت اور جغرافیہ کی حدود سے بالاتر ہے ۔ دونوں ممالک کادوستی کا رشتہ بہت مضبوط ہے ۔ دونوں ایک دوسرے کا درد سمجھتے ہیں اسی لیے پاکستان میں سیلاب ہو یا ترکیہ میں زلزلہ پاکستانی اور ترک عوام ہمیشہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔
ترک وزارت خارجہ کی جانب سے سفیر برکو سیویک نے آزمائش کی اس گھڑی میں ترکیہ کے ساتھ فوری ردعمل اور یکجہتی پر پاکستانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی ہدایت پر زلزلہ سے متعلق امدادی سامان خاص طور پر موسم سرما میں بنائے گئے خیموں کو فضائی، زمینی اور سمندری راستوں سے ترکیہ پہنچایا جا رہا ہے۔
7 فروری سے اب تک 14 ہوائی جہاز کے ذریعے امدادی سامان ترکیہ پہنچایا گیا ہے ۔ جس میں تین پاکستان ایئر فورس (PAF) C-130، ایک PAF IL-78، ایک ترک ملٹری طیارہ، دو ترک کارگو، تین پی آئی اے کے چارٹرڈ پروازیں اور چار دیگر چارٹرڈ پروازیں شامل ہیں۔ مزید برآں، امدادی سامان پی آئی اے کی روزمرہ کی پروازوں کے ذریعے استنبول ائیر پورٹ پر بھیجا گیا ہے۔
اس طرح تقریباً275 ٹن امدادی سامان لے کر 21 ٹرک 25 فروری کو زلزلہ زدہ علاقہ ملاطیا پہنچے ۔ اس کے علاوہ پاکستان کی جانب سے 3 بحری جہاز امدادی سامان لے کر مارچ کے تیسرے ہفتے مرسین پہنچیں گے۔
پاکستان کی جانب سے امدادی کارروائیاں مکمل بحالی تک جاری رہیں گی۔