پاکستان کے شہرپشاور کے علاقے پولیس لائنز کی مسجد میں نماز ظہر کے دوران دھماکا ہوا۔دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔دھماکے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ دھماکے کے بعد سیکورٹی نے علاقے کو مکمل طور پر سیل کردیا۔
تاحال اطلاعات کے مطابق دھماکے میں 28 افراد شہید جبکہ 90 سے زائد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا۔بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
سیکیورٹی حکام نے کہا ہے کہ دھماکہ کرنے والا خود کش حملہ آور پہلی صف میں تھا ۔دھماکے کے بعد مسجد کی چھت نیچے آگری اور مسجد منہدم ہوگئی۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پشاور دھماکے میں اللہ تعالی کے حضور سربسجود مسلمانوں کا بہیمانہ قتل قرآن کی تعلیمات کے منافی ہے، اللہ کے گھر کو نشانہ بنانا ثبوت ہے کہ حملہ آوروں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔
وزیراعظم نےکہا کہ دہشتگرد پاکستان کے دفاع کا فرض نبھانے والوں کونشانہ بناکرخوف پیدا کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے اور ناحق شہریوں کا خون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پوری قوم اور ادارے یکساں اور متحد ہیں، پوری قوم اپنے شہدا کو سلام عقیدت پیش کرتی ہے۔
پاک ترک پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کےچئیر مین علی شاہین نے بھی پشاور واقعے پر افسوس کا اظہار کیا، انکا کہنا تھا کہ میں پشاور میں معصوم لوگوں اور مسجد کو نشانہ بنائے گئے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

