turky-urdu-logo

خواتین پر گھریلو تشدد پر قابو پانے کے لیے ترکیہ ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے، وزیر داخلہ سلیمان سویلو

خواتین پر تشدد کے خلاف جنگ کے حوالے سے وزیر داخلہ سلیمان سویلو کا کہنا تھا کہ ہم خلوص نیت سے کام کر رہے ہیں، لیکن جو لوگ اس معاملے کو سیاسی رنگ دینا چاہتے ہیں، وہ اس معاملے پر ہماری جدوجہد کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں، اور وہ ہمارے ساتھ نہیں ہیں۔

وزیر سویلو نے خواتین پر تشدد کے خلاف 16ویں مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کیا ۔جس میں خاندانی اور سماجی خدمات کی وزیر ڈیریا یانک، وزیر انصاف بیکر بوزداگ اور مذہبی امور کے صدر علی ایرباش نے شرکت کی تھی۔

یہ بتاتے ہوئے کہ ترکیہ کو گزشتہ سال نومبر میں اٹلی میں منعقدہ بحیرہ روم کی پارلیمانی اسمبلی کے اجلاس میں خواتین کی حفاظت کے لیے اقدامات کا ہدف دیا گیا تھا۔

سویلو نے کہا کہ انہوں نے ایک نئی ایپ تیار کی ہے، Kades ، جس کے ذریعے خواتین گھریلو تشدد کو رپورٹ کریں گی۔ اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ اب تک 45 لاکھ خواتین ویمن سپورٹ ایپلی کیشن (KADES) ڈاؤن لوڈ کر چکی ہیں، اور یہ کہ سال کے آخر کا ہدف 50 لاکھ ہے۔


فرانس اور بیلجیئم نے KADES کو ایک مثال کے طور پر لے کر اس سے مماثل ایپس تیار کرنے پر کام کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2022 میں 260 فیمیسائیڈز ہوئیں، یہ تعداد 2014 سے بتدریج کم ہو رہی ہے ۔ سویلو کا کہنا تھا کہ ہم نے فیمیسائیڈز پر قابو پایا جبکہ ہماری آبادی میں 9.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

سویلو کا کہنا تھا کہ KADES کے ساتھ ہمیں موصول ہونے والی اطلاعات کی تعداد 583 ہزار ہے۔

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ رپورٹنگ چینلز کی خدمت گھریلو تشدد اور خواتین کے خلاف تشدد کی رپورٹنگ میں سہولت فراہم کرتی ہے، سویلو نے مندرجہ ذیل بیان جاری کیا:

2-3 ماہ کے اندر، تقریباً 25 صوبے انفارمیشن پروسیسنگ سسٹم میں تبدیل ہو جائیں گے جس کی فوری پیروی کی جائے گی۔

سویلو نے اس بات پر زور دیا کہ چونکہ ترکیہ نے بہت سے عالمی مسائل سے کامیابی کے ساتھ جدوجہد کی ہے، وہ گھریلو تشدد اور خواتین کے خلاف تشدد کے مسئلے کو بھی حل کرے گا۔

Read Previous

صدر ایردوان کی فیفا ورلڈ کپ 2022 کی اختتامی تقریب میں شرکت

Read Next

پاکستان: اے کیو پروڈکشن کے سی ای او کا یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ کا دورہ

Leave a Reply