2014 میں آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور پر ہونے والے حملے کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے انقرہ کے کیچی اورین میں یادگاری تقریب منعقد ہوئی۔
تقریب میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر یوسف جنید، Keçiören میونسپلٹی کے میئر Turgut Altinok، آذربائیجان، قازقستان، دیگر سفارت خانوں کے حکام نے شرکت کی۔
پاکستانی سفیر نے اس موقع پر کہا کہ آج کے دن معصوم بچوں کا خون بہا کر پاکستان پر بدترین ظلم کیا گیا تھا۔ 144 بچوں کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔ اسی دن سے دہشت گردی کے خلاف لڑنے کا ہمارا عزم مزید مضبوط ہوگیا۔

سفیر نے پاکستان کے خلاف ریاستی دہشت گردی سے متعلق حالیہ رپورٹ کا بھی تذکرہ کیا، جس میں لاہور کے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے مہلک دہشت گرد حملے میں ہندوستان کے ملوث ہونے کے ثبوت منظر عام پر لائے گئے تھے۔
سفیر ِ پاکستان نےترک عوا م کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ پہلا ملک ہے جس نے سب سے پہلےغم کی اس گھڑی میں پاکستان کے عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔

گزشتہ ماہ استنبول میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکیہ پاکستان شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
تقریب کے اختتام پر سفیر نے میئر کیچی اورین اور دیگر معززین کے ہمراہ اے پی ایس کے شہداء کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ شہید بچوں کی یاد میں درخت بھی لگائے گئے۔

سفیرِ پاکستان نے کہا کہ ہر شہید کی یاد میں ایک درخت لگانا ہمارا غمزدہ خاندانوں اور پاکستانی قوم کے ساتھ غم کی اس گھڑی میں یکجہتی کا اظہار ہے۔ ان در ختوں سے ہمارے بچوں کی یاد ہمارے دلوں میں زندہ رہے گی۔

