ترک صدر ایردوان نے 16 جولائی یوم جمہوریہ و یکجہتی کے موقع پر جاری کردہ پیغام میں کہا کہ ترک قوم اپنے اندر ہمیشہ وہ جذبہ زندہ رکھے گی جس نے سن 2016 میں فوجی بغاوت کو نا کام بنایا اور ملک میں جمہورت کی بالادستی کی خاطر جانیں قربان کرنے سے دریغ نہیں کیا۔
صدر کا کہنا تھا کہ ہم اس جذبےکو اپنے اندر ہمیشہ زندہ کھیں گے اور ترکیہ کی آزادی اور خود محتاری کو برقرار رکھنے کے لیے انتھک کام جاری رکھیں گے۔
16 جولائی 2016 کو ترک قوم نے دھڑکتے دلوں کے ساتھ دشمن کی سازش کو ناکام بنایا اور ایک عظیم جدوجہد کے ساتھ تاریخ رقم کی
ان کا کہنا تھا کہ ہم نےایک ریاست اور ایک قوم کے طور پر حملہ آوروں کے سامنے مزاحمت کا مظاہرہ کیا، بغیر ہار مانے اور نہ ہارے، اور ایک اور شاندار فتح حاصل کی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ میں قوم کے ہر اس فرد کو سلام پیش کرتا ہوں جس نے اس رات جرات اور بہادری کے ساتھ اپنے وطن، پرچم اور آزادی کی حفاظت کی۔
16 جولائی ناکام فوجی بغاوت
ترکیہ ميں پندرہ جولائی سن 2016 کے روز ملکی فوج کے چند دھڑوں نے ايردوان کا تختہ الٹنے کے ليے ٹينکوں، جنگی طياروں اور ہيلی کاپٹروں کی مدد سے چڑھائی کر دی۔ نتيجتاً استنبول، انقرہ اور مرماريس ميں ہنگامے پھوٹ پڑے۔ صدر ايردوان اس وقت مرماريس ميں چھٹيوں پر تھے اور وہ حملوں ميں بس بال بال بچ نکلے۔ جنگی طياروں نے ملکی پارليمان کی عمارت سميت ديگر مقامات پر بمباری بھی کی۔ صدر رجب طيب ايردوان نے اس ناکام بغاوت کا ذمہ دار دہشتگرد تنظیم فیٹو کو ٹھہرایا۔
دہشت گرد تنظیم فیٹو کی ناکام بغاوت کی کوشش کی رات، ترک قوم نے تاریخ میں مزاحمت کی ایک منفرد مثال پیش کرتے ہوئے، ایک بار پھر ملک میں آزادی کی شمع روشن کردی۔
اس رات، اہم شاہراہیں، پلوں، چوراہوں، شہروں اور پبلک مقامات اور ترکیہ کی قومی اسمبلی پر F-16 طیاروں کی بمباری کے موقع پر صدر رجب طیب ایردوان نے ایک ٹیلی ویژن چینل کے ذریعے قوم کو سڑکوں، گلیوں اور چوراہوں پر نکلنے اور بغاوت کو ناکام بنانے کی دعوت دی
صدر کی اس اپیل پر ترک قوم جوق در جوق سڑکوں اور چوراہوں پر نکل آئے اور سب نے مل کر بغاوت کے سازشی عناصر کے خلاف مزاحمت کی۔
