turky-urdu-logo

آج ترکیہ میں چھٹا یوم جمہوریہ اور یکجہتی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے

ترکیہ ميں صدر رجب طيب ايردوان کا تختہ پلٹنے کے ليے ناکام فوجی بغاوت کو آج چھ برس ہو گئے ہيں۔

ترکیہ ميں پندرہ جولائی سن 2016 کے روز ملکی فوج کے چند دھڑوں نے ايردوان کا تختہ الٹنے کے ليے ٹينکوں، جنگی طياروں اور ہيلی کاپٹروں کی مدد سے چڑھائی کر دی۔ نتيجتاً استنبول، انقرہ اور مرماريس ميں ہنگامے پھوٹ پڑے۔ صدر ايردوان اس وقت مرماريس ميں چھٹيوں پر تھے اور وہ حملوں ميں بس بال بال بچ نکلے۔ جنگی طياروں نے ملکی پارليمان کی عمارت سميت ديگر مقامات پر بمباری بھی کی۔ صدر رجب طيب ايردوان نے اس ناکام بغاوت کا ذمہ دار دہشتگرد تنظیم فیٹو کو ٹھہرایا۔

دہشت گرد تنظیم فیٹو کی ناکام بغاوت کی کوشش کی رات، ترک قوم نے تاریخ میں مزاحمت کی ایک منفرد مثال پیش کرتے ہوئے، ایک بار پھر ملک میں آزادی کی شمع روشن کردی۔

اس رات، اہم شاہراہیں، پلوں، چوراہوں، شہروں اور پبلک مقامات اور ترکیہ کی قومی اسمبلی پر F-16 طیاروں کی بمباری کے  موقع پر  صدر رجب طیب ایردوان  نے  ایک ٹیلی ویژن چینل کے ذریعے قوم کو  سڑکوں، گلیوں اور چوراہوں پر نکلنے  اور بغاوت کو ناکام بنانے کی دعوت دی

صدر کی اس اپیل پر ترک قوم جوق در جوق سڑکوں اور چوراہوں پر نکل آئے اور سب نے مل کر بغاوت کے سازشی عناصر کے خلاف مزاحمت کی۔

تاہم اس عظیم الشان مزاحمت  کے دوران ترکی کے  251  شہری اپنے جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

آج اس باوقار مزاحمت کی 6ویں برسی منائی جا رہی ہے، جبکہ شہداء کو مختلف تقریبات کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے، اور ان سے وفاداری اور شکرگزاری کے جذبات کا اظہار کیا جا رہاہے۔

Read Previous

امریکی صدر بائیڈن آج سعودی عرب کا دورہ کریں گے

Read Next

قوم ہمیشہ وہ جذبہ زندہ رکھے جس نے 16 جولائی کی فوجی بغاوت کو ناکام بنایا، صدر ایردوان

Leave a Reply