ترک صدر رجب طیب ایردوان نے سویڈن اور فن لینڈ کے نیٹو سے رجوع کرنے پر کہا ہے کہ نیٹو ایک سلامتی کا ادارہ ہے نہ کہ دہشتگردی کی پناہ گاہ ہے۔
صدر ایرودان اور وینیزویلا کے صدر نکولس مادورو نے ایوان صدر میں بالمشافہ اور بین الوفود ملاقاتیں کرنے کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
صدر ایردوان نے سویڈن اور فن لینڈ کے نیٹو میں شمولیت اختیار کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ نیٹو ایک سلامتی کا ادارہ ہے نہ کہ دہشتگردوں کی پناہ گاہ، اس وقت سویڈن پی کےکے ،پی وائی ڈی اور پی وائی جی جیسی دہشتگرد تنظیموں کا سہارا بنا ہوا ہے یہاں تک کہ انہیں اپنی پارلیمان میں جگہ بھی دے رہا ہے ،ان کی اس موجودگی اور اسٹاک ہوم کی سڑکوں پر پولیس کی نگرانی میں دہشتگرد تنظیم کی تشہیرکرنے اور دہشتگردوں کو سرکاری ٹی وی چینلز پر لانے کا سلسلہ اگر جاری رہا تو انہیں ہماری مخالفت کا سامنا کرنا ہی ہوگا،افسوس کہ فن لینڈ میں بھی صورت حال اس سے مختلف نہیں ہے ۔
صدر ایردوان نے مزید کہا کہ فرانس اور یونان کی نیٹو میں رکنیت کے حوالے سے جس طرح کی صورت حال کا ماضی میں سامنا کرنا پڑا ،امید کرتا ہوں کہ سویڈن اور فن لینڈ کو یہ در پیش نہ آئے، جیسا کہ ہمیں معلوم ہے کہ یونان نیٹو سے نکلا پھر شامل ہوا،فرانس نے بھِی ایسا ہی کیا تھا ،اب امریکہ کے 9 فوجی اڈے یونان میں موجود ہیں جو کہ ان کے مطابق روس کے خلاف قائم کیے گئے ہیں،یہ ایک ڈھونگ ہے ہمیں پتہ ہے کہ یہ اڈے کس کے خلاف وہاں موجود ہیں۔
دوسری جانب وینیزویلا کے صدر مادورو نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ ترکیہ قابل استعداد صلاحتیوں کا حامل ملک ہے جس نے عالمی سطح پر اپنا کردار بخوبی نبھایا ہے۔
