
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے ملک میں تمباکو نوشی کے خاتمے کے لیے جاری جدوجہد کے حوالے سے بتاتے ہو ئے کہا کہ ان ڈور سگریٹ نوشی پر پابندی لگانے سے لے کر ان مصنوعات پر بھاری ٹیکس عائد کیے جا رہے ہیں ،
صدر رجب طیب ایردوان نے دارالحکومت انقرہ کے صدارتی محل میں تمباکو نوشی کے عالمی دن کے موقع پر نوجوانوں سے خطاب کے دوران کہا کہ "اعداوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ ترک حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی بدولت ملک میں سگریٹ کے استعمال میں نسبتاً کمی آئی ہے۔”
ان کاکہنا تھا کہ "جیسا کہ ہمیں معلوم ہے، دنیا نے حالیہ برسوں میں کورونا وائرس جیسی وبا اور اس کے سنگین نتائج کا سامنا کیا ہے۔ تاہم، تمباکو کی وبا صحت کے لیے سب سے بڑا عالمی خطرہ پیش کرتی ہے کیونکہ یہ قابل روک موت اور بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
صدر کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں 7 ملین اور ترکیہ میں ایک لاکھ لوگ تمباکو کے ذریعے لاحق ہونے والی بیماریوں سے ہر سال مر رہے ہیں، لیکن بدقسمتی سے، ہم ابھی تک اس وبا کے خلاف جنگ میں مطلوبہ سطح پر نہیں پہنچ سکے
صدر نے بتایا کہ ترکیہ کی صحت اور نوجوانوں کی پالیسیاں تمباکو، شراب اور منشیات جیسی مصنوعات سے لڑنے پر مرکوز ہیں جو انسانی جسم کے لیے نقصان دہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ترکیہ تمباکو کی تمام مصنوعات اور نشے کا باعث بننے والی چیزوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔”
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہر سال 31 مئی کو تمباکو کو عالمی دن منایا جاتا ہے تاکہ تمباکو کے مہلک خطرات کے بارے میں شعور اجاگر کیا جا سکے۔