ترکی میں غیر ملکیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد شہریت لے رہی ہے ۔ خاص طور پر روسی اور یوکرینیوں کی بڑی تعداد ترک شہری بننے کیلئے گھر خریدرہی ہے۔ ترک شہریت کی مانگ میں اضافے کو دیکھتے ہوئے اب اس کے لیے مقررہ رقم میں ڈیڑھ لاکھ ڈالر اضافہ کردیا گیا ہے ۔
ترک شہریت لینے کے لیےغیرملکیوں کو ڈھائی لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا پڑتی تھی ۔ جسے کم ازکم تین سال تک فروخت نہیں کیا جاسکتا تھا لیکن اب ڈھائی لاکھ ڈالر کے بجائے چارلاکھ ڈالر ادا کرنا پڑیں گے ۔ڈھائی لاکھ ڈالر سرمایہ کاری کی یہ اسکیم 2017میں شروع کی گئی تھی جس کے بعد بہت سے غیر ملکیوں نے شہریت حاصل کی تھی ۔ اس سے پہلے دس لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا پڑتی تھی ۔
ترک حکومت نے گزشتہ سال بتایا کہ 2017 اور 2020 کے درمیان تقریباً 7,000 غیر ملکیوں نے گھر کی خریداری کے ذریعے شہریت حاصل کی۔رئیل اسٹیٹ کے علاوہ، شہریت کے اہل افراد میں وہ غیر ملکی بھی شامل ہیں جو ملک میں کم از کم پانچ لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ یہ لوگ کم از کم 50 افراد کو ملازمت دیں گے ۔
ان میں ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے کم از کم 500,000 ڈالر ترک بینکوں میں جمع کرائے ہیں اور اسے کم از کم تین سال تک وہاں رکھا ہوا ہے۔ ایسے بھی ہیں جنہوں نے کم از کم 500,000 ڈالر مالیت کے سرکاری بانڈ خریدےہیں ۔
ترک اعدادوشمار کے مطابق ایران ، عراق، روس اور افغانستان کے شہریوں نے 2021 میں 8,576 گھریلو یونٹ خریدے ۔ پچھلا سالانہ ریکارڈ 2019 میں غیر ملکی خریداروں کو 45,483 یونٹ فروخت کے ساتھ قائم کیاگیا تھا۔
