ترکی میں مہنگائی 20سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
گزشتہ ماہ افراطِ زر کی شرح میں تقریبا ساڑھے پانچ فیصد اضافہ ہوا ہےاور اب یہ شرح 61فیصد تک بڑھ گئی ہے ۔
ترکی میں خوراک، ٹرانسپورٹ اور توانائی کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے کے سبب شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
ترک حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ قیمتوں میں اضافہ اجناس اور توانائی کے شعبوں میں ہوا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے ،ترکی میں یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کے اثرات بھی مرتب ہو رہے ہیں۔
خام تیل بھی مہنگا ہو تا جا رہا ہے، اجناس کی عالمی منڈی میں ترسیل رک گئی ہےفروری کے دوران ترکی میں مہنگائی کی شرح 54.4 فیصد تھی ۔
ترک حکومت نے گزشتہ برس شرح سود میں کمی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد سے ترک کرنسی لیرا کی قدر میں کمی ہونا شروع ہوئی تھی۔
