turky-urdu-logo

ترک صدر ایردوان نے استنبول کے چناق قلعہ پل کا افتتاح کر دیا

ترک صدر رجب طیب اردوان نے دنیا کے سب سے طویل معلق پل کا افتتاح کردیا۔ 1915کے چیناکلے پل کا افتتاح پہلی جنگ عظیم کےد وران گلیپولی مہم میں برطانوی اور فرانسیسی افواج کے خلاف عثمانی بحریہ کی فتح کی 107ویں سالگرہ کے موقع پر کیا گیا۔ یہ پل آبنائے داردانیلس پر تعمیر کیا گیا ہے جو ایشیا اور یورپ کے درمیان سفر کے وقت کو کم کردے گا۔
اس پل کو 208ارب ڈالر کی لاگت سے ترک اور جنوبی کوریائی کمپنیوں کے کنسورشیم نے بنایاہے جبکہ اسکے ٹاورز کے درمیان 2.023کلومیٹر کا بڑا فاصلہ ہے جسے ترکی کے پرچم کے سرخ اور سفید رنگوں میں پینٹ کیا گیا ہے۔اردوان نے پہلے وزیر عظم اور پھر بطور صدر اپنے دو دہائیوں پر مشتمل دور اقتدار میں باسفورس پر تیسرا پل تعمیر کیا ہے۔

افتتاح کے موقع پر اپنی تقریر میں صدر اردوان نے کہا کہ یہ پل داردانیلس کے شہدا کی یاد کو زندہ رکھے گا۔ انکا کہنا تھا کہ گلیپولی مہم ہماری قوم کی بہادری کا ثبوت ہے۔ انہوں یہ بھی کہا کہ چناکلے کی فتح نہ صرف ترکی بلکہ بلقان کے دور افتادہ علاقوں، مشرق وسطیٰ اور دیگر مقامات کیلئے بھی اہم ہے۔
106سال قبل پہلی جنگ عظیم کے دوران سلطنت عثمانیہ میں گلیپولی مہم میں دنیا کی سب سے خوفناک لڑائی میں ہزاروں فوجی مارے گئے۔
برطانیہ اور فرانس اپنے اتحادی روس کو محفوظ بنانا چاہتے تھے ، کیوں کہ جزیرہ نما گلیپولی اس وقت کی روسی سلطنت کو سمندری راستہ فراہم کرتا تھا۔ اسکا مقصدر عثمانیون کے اس وقت کے دار الحکومت قسطنطنیہ جسے آس استنبول کہا جاتا ہے، پر قبضہ کرنا تھا۔
ترکی نے بحری حملے کو پسپا کردیا اور آٹھ ماہ کی کاروائی کے دوران دونوں اطراف سے ہزاروں ہلاکتیں ہوئیں۔ جب زمینی مہم بھی ناکام ہوئی تو حملہ آور فوجیں پیچھے ہٹ گئیں۔ اتحادی افواج کے خلاف فتح نے ترکی کے حوصلے کو بڑھایا۔
پل کی اہمیت:
1915چناکلے بریج ترکی کی اپنی سرزمین کے دفاع کیلئے جدو جہد کے ساتھ ساتھ مشرق اور مغرب کےد رمیان خلیج کو ختم کرنے میں اسکے کردار کی علامات ہے۔چناکلے کے ایک طرف یورپ جبکہ دوسری جانب اناطولیہ کا علاقہ ہے جس کے درمیان سفر کرنے میں فیری کے ذریعے تقریبا 30منٹ لگتے ہیں جو کبھی کبھی سمندری طوفان سے متاثر ہوتا ہے، اسکے علاوہ چھٹیوں کے موسم میں لمبی لائنوں مٰن گھنٹوں انتظار کرنے کے علاوہ کئی اور مسائل درپیش تھے۔نئے پل کی تعمیر سے یورپ اور ایشیا کےدرمیان سفر صرف چھ منٹ میں طے ہوسکتا ہے۔
پل کی تعمیر مارچ 2018میں شروع ہوئی تھی ۔ یہ پل بحیرہ مارمرہ کے گرد گھومنے والی شاہراہوں کے نظام سے جڑتا ہے۔ بحریہ مارمررہ ایک ایسا علاقہ ہے جہاں ترکی ایک تہائی آبادی رہائش پذیر ہے اور اس خطے میں بڑے صنعتی اور تجارتی مراکز قائم ہیں۔

Read Previous

فیفا ورلڈ کپ 2022:ترکی کے پلے آف اسکواڈ کے نام فائنل ہوگئے

Read Next

سعودی عرب: مسجد الحرام میں غیر ویکسین شدہ افراد کو عمرے کی اجازت

Leave a Reply