
ترک وزیر خارجہ کے مطابق ترکی نے اپنے مزید 316 شہریوں کو یوکرین سے نکال لیا ہے۔
وزیر خارجہ میلوت چاوش اولو نے ٹوئٹر پر کہا کہ آج ہمارے مزید 316 بہن بھائیوں کو سومی، زاپوروزیا، دنیپورو،خارکیف،پولتاوا،کریمینچوک،چرنیوتسی،اودیسا، لیویو اور کیف سے نکال لیا گیا ہے۔
میلوت کا کہنا تھا کہ یوکرین سے نکال لیے جانے والے ترکوں کی تعداد 13 ہزار 491 تک پہنچ چکی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اپنے شہریوں کے محفوظ انخلا کے لیے ہم اپنے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔
یوکرین کے خلاف روس کی جنگ، جو 24 فروری کو شروع ہوئی، بین الاقوامی مذمت کا باعث بنی، ماسکو پر مالی پابندیاں عائد ہوئیں اور روس سے عالمی فرموں کے انخلاء کو ہوا دی گئی۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق 24 فروری کو روس کی طرف سے اپنے پڑوسی کے خلاف جنگ شروع کرنے کے بعد سے یوکرین میں کم از کم 516 شہری ہلاک اور 908 دیگر زخمی ہو چکے ہیں جبکہ حقیقی تعداد زیادہ ہونے کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے پنا گزینوں کے اعداد و شمار کے مطابق 20 لاکھ سے زیادہ افراد یوکرین سے ہمسایہ ملک میں ہجرت کر چکے ہیں۔