turky-urdu-logo

روس یوکرین تنازعہ:ترکی نے جنگی جہازوں کے لیے راستے بند کر دیے

نیٹو کے اتحادی ملک ترکی نے ماسکو کو ایک اور دھچکا پہنچاتے ہوئے لڑنے والے ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے باسفورس اور ڈارڈینیلس، بحیرہ اسود کو بحیرہ روم سے الگ کرنے والے سمندری راستوں کے ذریعے جنگی جہاز گزرنے کی اجازت نہیں دے گا، ترکی کے اس اقدام سے روس کے بحری بیڑے کے لیے بحیرہ اسود کو بند کیا جا رہا ہے۔

واشنگٹن نے روس سے لڑنے کے لیے فوج بھیجنے یا یوکرین کی درخواست کے مطابق نو فلائی زون نافذ کرنے کو مسترد کر دیا کیونکہ اس اقدام سے دنیا کی دو اعلیٰ جوہری طاقتوں کے درمیان کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے۔

لیکن امریکا اور اس کے اتحادیوں نے کیف کو فوجی امداد دینے کا وعدہ کیا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں اور امریکا میں یوکرین کے سفیر نے روس پر کلسٹر بم اور ویکیوم بم استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے جبکہ امریکا کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ان بموں کے استعمال کی کوئی تصدیق نہیں ہے۔

صحت عامہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یوکرین کو اہم طبی سامان کی فراہمی کی کمی کا سامنا ہےاور صحت عامہ کے وسیع بحران کے خدشات بڑھ رہے ہیں کیونکہ لوگ اپنے گھروں سے بھاگ رہے ہیں اور صحت کی خدمات کی فراہمی میں تعطل آرہا ہے۔

روس کا کہنا ہے کہ اس کی کارروائیاں علاقے پر قبضے کے لیے نہیں بلکہ یوکرین کی فوجی صلاحیتوں کو تباہ کرنے اور خطرناک قوم پرستوں کو پکڑنے کے لیے ہے۔

Read Previous

اقوام متحدہ میں روس یوکرین مسئلے پر بحث، پاکستان کا اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

Read Next

نیٹو چیف کا یوکرین میں فوجیں بھجوانے سے انکار

Leave a Reply