
ٹی20 ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ نے باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت بھارت کو یکطرفہ مقابلے کے بعد 8 وکٹوں سے شکست دے دی۔
دبئی میں کھیلے گئے سپر12 راؤنڈ کے میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بھارت کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔
بھارت نے اننگز کا آغاز کیا تو نیوزی لینڈ کی نپی تلی باؤلنگ کے سبب انہیں رنز بنانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور اسی دباؤ کے سبب ایشان کشن باؤنڈری پر کیچ دے بیٹھے۔
ٹرینٹ بولٹ کو اگلی ہی گیند پر ایک اور وکٹ لینے کا موقع ملا لیکن ایڈم ملنے باؤنڈری پر روہت شرما کا ایک آسان کیچ نہ لے سکے۔
روہت شرما نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لوکیش راہل کے ساتھ مل کر اسکور 35 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور پر راہل کیوی باؤلر ٹم ساؤدھی کو وکٹ دے بیٹھے۔
لیکن روہت شرما ڈراپ کیچ کا زیادہ دیر فائدہ نہ اٹھا سکے اور ایک اور چھکا مارنے کی کوشش میں اش سودھی کی گیند پر مارٹن گپٹل کو کیچ دے بیٹھے۔
یوزی لینڈ کے باؤلرز نے نپی تلی باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھا جس کی وجہ سے بھارتی بلے بازوں کو کھل کر رنز بنانے میں مشکلات کا سامنا رہا۔
مشکل وقت میں ویرات کوہلی بھی بھارت کے کام نہ آ سکے اور چھکا مارنے کی کوشش میں ان کی بھی 9رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔
ہاردک پانڈیا اور ریشابھ پنٹ بھی رنز بنانے کے لیے جدوجہد کرتے رہے اور نیوزی لینڈ فیلڈرز نے بھی باؤلرز کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے رنز روکے۔
اسکور 71 تک پہنچا ہی تھا کہ بھارت کو پانچواں نقصان اٹھانا پڑا اور ایڈم ملنے کی گیند پر پنٹ اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔
نیوزی لینڈ کے باؤلرز کی نپی تلی باؤلنگ اور عمدہ فیلڈنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب 17ویں اوور کی آخری گیند پر ہردک پانڈیا نے چوکا مارا تو یہ بھارت کی 71گیندوں کے بعد پہلی باؤنڈری تھی۔
ہردک پانڈیا نے 24 گیندوں پر 23 رنز کی اننگز کھیلی لیکن اننگز کے 19ویں اوور میں بولٹ نے انہیں آؤٹ کرنے کے بعد شردل ٹھاکر کو پویلین لوٹا دیا۔
آخری اوور میں رویندرا جدیجا کی جانب سے بنائے گئے 11 رنز کی بدولت بھارت کی ٹیم مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 110 رنز بنا سکی۔
رویندرا جدیجا بھارت کے سب سے کامیاب بلے باز رہے اور انہوں نے 19 گیندوں پر ایک چھکے اور دو چوکے کی مدد سے 26 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ نے 20 رنز کے عوض 3 جبکہ اش سودھی نے 17 رنز کے عوض 4 وکٹیں لیں۔
ہدف کے تعاقب میں اوپنرز نے نیوزی لینڈ کو 24 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن پھر مارٹن گپٹل بمراہ کی سلو گیند کو سمجھ نہ سکے اور 20 رنز بنانے کے بعد کیچ ہو گئے۔
ڈیرل مچل کا ساتھ دینے کپتان کین ولیمسن آئے اور دونوں نے سنھل کر بیٹنگ کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 72 رنز کی شراکت قائم کر کے ہدف تک رسائی آسان بنا دی۔
مچل نے جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 35 گیندوں پر 49 رنز کی اننگز کھیلی لیکن وہ نصف سنچری مکمل نہ کر سکے اور بمراہ کی دوسری وکٹ بن گئے۔
نیوزی لینڈ نے اس کے بعد مزید کوئی وکٹ گنوائے بغیر 33گیندیں قبل ہی فتح حاصل کر لی۔
اش سودھی کو 17رنز کے عوض روہت شرما اور ویرات کوہلی کی وکٹیں لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اس میچ میں شکست کے بعد بھارت کی سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات انتہائی معدوم ہو گئے ہیں۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرنے کی وجہ اوس کو قرار دیا تھا۔