سعودی عرب نے ڈیڑھ سال سے زائد عرصے بعدمسجد الحرام اور مسجد نبوی کو 17 اکتوبر سے معمول کے مطابق بغیر کسی پابندی کے کھولنے کا اعلان کردیا۔
سعودی گزٹ کی کورونا وائرس کی ویکسین کی دونوں خوراک لگوانے والے افراد کو 17 اکتوبر سے مسجدالحرام اور مسجدنبوی میں داخلے کی اجازت ہوگی اور مکمل گنجائش کے مطابق اجازت دی جائے گی اور اس کے ساتھ ملک بھر میں دیگر پابندیوں پربھی نرمی کی جائے گی۔
سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ خادمین حرمین شریفین نے ان فیصلوں کی منظوری دی اور وزارت داخلہ اس کا اعلان کردیا۔
بتایا گیا تھا کہ ’40 سال میں پہلی مرتبہ عمرے کو روک دیا گیا، سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں تمام مساجد نماز کے لیے مکمل طور پر بند کردی گئی ہیں’۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حرمین کی انتظامیہ کی جانب سے جاری پیغام میں کہا گیا کہ ‘حکام کی جانب سے تازہ احکامات سامنے آنے کے بعد مسجد نبویؐ کے دروازے نمازیوں کے لیے بند کردیے گئے ہیں، تاہم ان کی اجازت پر کم تعداد میں نمازیوں کو کمپاؤنڈ تک جانے دیا گیا’۔

سعودی حکومت نے 2020 میں مسجدالحرام اور مسجد نبوی میں رمضان المبارک کا اعتکاف معطل رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
حکومت نے 30 مئی 2020 کو مسجد نبوی کو عوام کے لیے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا تھا لیکن تعداد محدود رکھی گئی تھی۔
بتایا گیا تھا کہ ’40 سال میں پہلی مرتبہ عمرے کو روک دیا گیا، سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں تمام مساجد نماز کے لیے مکمل طور پر بند کردی گئی ہیں’۔
