
شہریوں کو زاتی رنجش پر ہراساں کرنا یا انہیں سزا دینا کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، افغان وزیر دفاع محمد یعقوب نے طالبان فورسز کے لیے ہدایات جاری کر دیں۔
اپنے آڈیو پیغام میں وزیر دفاع نے کہا کہ نئی افغان حکومت نے تمام شہریوں کو جو عام معافی کا اعلان کیا تھا اس پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ طالبان فورسز کا کوئی اہلکار کسی بھی صورت میں کسی شہری سے زاتی دشمنی کی بنا پر اسے نہ کوئی سزا دینے یا ہراساں کرنے کا مجاز ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اگر طالبان فورسز کے کسی اہلکار کا کسی سے زاتی جھگڑا ہے تو اسے عدالت کے سامنے لایا جائے، عدالت ہی اس کا فیصلہ کرنے کا اختیار رکھتی ہے، کسی صورت طالبان فورسز کسی عام شہری کو جانی یا مالی نقصان پہنچانے کی مجاز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ طالبان فورسز کے خلاف کئی شکایات موصول ہوئی ہیں جہاں اہلکاروں نے زاتی چپقلش کی بنا پر عام شہریوں کو قتل کیا اور انہیں نقصان پہنچایا ہے ایسی کسی کارروائی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا
سابق افغان فورسز کے کئی خاندانوں کی طرف سے شکایات درج کروائی گئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ طالبان فورسز نے ان کے اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں جیل میں قید کر دیا ہے۔
افغان حکومت نے کابل کی سیکیورٹی کے لئے ایک خصوصی "سیکیورٹی کمیشن” قائم کر دیا ہے۔نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر اس کمیشن کے سربراہ ہوں گے۔ یہ کمیشن کابل میں سیکیورٹی کو یقینی بنائے گا۔