
یو اے ای کے وزیر برائے اکنامک عبداللہ بن طوق کا کہنا ہے کہ باہمی تجارت کا حجم 70 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے ۔
تاہم اگلے دس سال میں اسے 1000 ہزار ڈالر تک لے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دونوں ملکوں نے کروڑوں ڈالر کے مشترکہ منصوبے بھی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یو اے ای اور اسرائیل اس ماہ دوستانہ تعلقات کی پہلی سالگرہ منائیں گے۔ متحدہ عرب امارات نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے "ابراہم معاہدے” کے تحت گذشتہ سال تعلقات قائم کئے تھے جس کے بعد دونوں ملکوں نے اپنے اپنے سفارتخانے بھی قائم کر لئے ہیں۔ اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان کئی شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے کئی معاہدے طے پا چکے ہیں۔
گذشتہ سال تین عرب ممالک یو اے ای، مراکش اور سوڈان نے امریکہ کے دباؤ میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کئے تھے جو اب باقاعدہ دوستی میں بدل گئے ہیں۔
یو اے ای کے وزیر برائے معاشیات عبداللہ بن طوق کے مطابق دونوں ملکوں نے اب تک 60 مختلف شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری اور باہمی تعاون کے منصوبوں پر دستخط کئے ہیں۔
انہوں نے امریکہ کے "ابراہم معاہدے” کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے سے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ حاصل ہوا ہے اور یہ معاہدے دونوں ملکوں کے عوام میں خوشحالی کی ایک نوید ہے۔